سکھر (نمائندہ جسارت) نارا کینال روہڑی صالح پٹ کے آبادگاروں اور مختلف گائوں کے باشندوں کا ایک اجلاس گوٹھ دین پور مہر میں جے یو آئی و آبادگار رہنما مولانا عبدالحق مہر کی زیر صدارت ہوا۔ جس میں جے یو آئی ضلع سکھر کے جنرل سیکرٹری مولانا محمد صالح انڈھڑ، شہری اتحاد کے چیئرمین مولانا عبیداللہ بھٹو ابن آزاد نے خصوصی شرکت کی۔ اجلاس میں علاقے کے آبادگاروں اور دیہاتیوں کو درپیش مسائل، محکمہ آبپاشی کے اہلکاروں کی جانب سے ناانصافیوں، غریب محنت کشوں کے گھروں اور زرعی ٹیوب ویل مشینوں کو اٹھائے جانے کے ظالمانہ نوٹس پر گہرے افسوس اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی، صوبائی حکومتوں اور اعلیٰ عدالتوں سے اپیل کی کہ غریب محنت کشوں کو دربدری اور فاقہ کشی سے بچایا جائے، گھروں اور مشینوں کو اکھاڑنے سے روکا جائے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی، سماجی و آبادگار رہنمائوں مولانا عبدالحق مہر، مولانا محمد صالح انڈھڑ، مولا بخش منگیرو، رشید احمد اور دیگر نے کہا کہ ہم لوگ 70 سال سے ان ویرانوں میں رہ کر محنت مزدوری اور کاشتکاری کرکے بچوں کا پیٹ پالتے اور ملک کو خوشحال بناتے ہیں۔ ٹیکس آبیانے، ڈبل بل ادا کرتے ہیں مگر افسوس کہ حکمران ہمیں کوئی سہولت دینے کے بجائے آج ہم سے اپنے آباد گھر بھی چھین رہے ہیں۔ ٹیوب ویل مشینیں اکھاڑنے کے نوٹس دیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غریب لوگ قرآن پاک اٹھا کر گھروں کو بچانے کی بھیک مانگ رہے ہیں، ان کے حال پر رحم کیا جائے، ان کو خودکشیوں پر مجبور نہ کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم کے باوجود متاثرین کو متبادل جگہ دی گئی نہ ہی معاوضہ، آخر ہم لوگ کہاں جائیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کئی سال سے آبادگاروں کی جانب سے دی گئی درخواستوں کے مطابق ٹیوب ویل مشینوں اور گھروں کو ریگولر کرکے ان کو قانونی تحفظ فراہم کیا جائے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ انکروچمنٹ کے نام پر شروع کیے گئے آپریشن کے ذریعے 50 لاکھ لوگ بے گھر ہوں گے جوکہ بڑا سانحہ اور انسانی المیہ ہوگا۔ اس پر خاموشی افسوسناک ہے۔ آخر میں جے یو آئی رہنما تحریک تحفظ حقوق آبادگار سندھ کے صدر مولانا عبدالحق مہر اور دیگر متاثرین کیخلاف پولیس کی جانب سے جھوٹی ایف آئی آر کے اندراج کی مذمت کرتے ہوئے اسے ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔