سندھ کی اہم شخصیت ندیم شاہ جاموٹ جماعت اسلامی میں شامل۔عوام ظالمانہ نظام کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں‘ سراج الحق

1028
حیدرآباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق معروف شخصیت سید ندیم جاموٹ کی جانب سے دیے گئے استقبالیہ سے خطاب کررہے ہیں

حیدرآباد (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان مسائلستان بن چکا ہے ، ہر شعبہ تباہی سے دوچار ہے ، حل صرف جماعت اسلامی کے پاس ہے جو ایک دینی ،جمہوری اور ترقی پسند جماعت ہے، مٹیاری کے ممتاز زمیندار سید ندیم شاہ جاموٹ کی جماعت اسلامی میں شمولیت ، سراج الحق نے مرکزی سیاسی سیل کا رکن نامزد کر دیا ، مٹیاری کے سجادہ نشینوں و زمینداروں کے استقبالیے سے اسد اللہ بھٹو، عبدالمجید نظامانی، سید ندیم شاہ اور سید محمود نواز شاہ کا بھی خطاب ، جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے مٹیاری پہنچ کر سجادہ نشین غلام مجدد سرہندی سے ملاقات کی اور سندھ آباد گار بورڈ کے مرکزی نائب صدر سید ندیم شاہ جاموٹ کی جانب سے دیے گئے ظہرانے میں شرکت کی جہاں ممتاز زمیندار سید ندیم شاہ جاموٹ نے اپنے ساتھیوں سمیت جماعت اسلامی میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کیا تو امیر جماعت نے فوری طور پر انہیں جماعت اسلامی پاکستان کے پولیٹیکل سیل کا رکن نامزد کردیا اور انہیں زمینداروں اور عوام کو منظم کرنے کی ذمے داری دی اور انہیں تفہیم القرآن کا تحفہ اور جماعت اسلامی کا جھنڈا دیا جس کو چوم کر انہوں نے قبول کیا اور سراج الحق کا شکریہ ادا کیا ۔اس موقع پر سجادہ نشین غلام مجدد سرہندی ، پیر احمد شاہ ہاشمی ، سابق صوبائی وزیر علی شاہ جاموٹ اور دیگر سجادہ نشین و معززین و زمینداروں کے علاوہ جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی ، ممتاز حسین سہتو ، حافظ نصر اللہ چنہ ، عبدالوحیدقریشی ، حافظ طاہر مجید ، عقیل احمد خان ، حافظ لطف اللہ بھٹو، مجاہد بلوچ اور مجاہد چنا بھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ میرا آج سندھ آنے کا پروگرام صرف مٹیاری کے لیے تھا جہاںمجھے پرخلوص طریقے سے دعوت دی گئی ہے مجھے خوشی ہے کہ یہاں کے سجادہ نشینوں، زمینداروں اور معززین نے جماعت اسلامی کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے جس سے ہماری ظلم کے نظام کے خلاف جاری تحریک کو تقویت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان جن حالات ومشکلات سے دوچار ہے اس کی بنیادی وجہ موروثی سیاسی جماعتیں ہیں جو اسٹیبلشمنٹ سے ساز باز کر کے اپنی اپنی باری لیتی ہیں اور پی ٹی آئی نے بھی عوام کو نہ صرف مایوس کیا ہے بلکہ انہوں نے پاکستان کو مسائلستان بنادیا ہے ملک کا ہر شعبہ تباہی سے دوچار ہے مہنگائی، بے روز گاری، بدامنی اور خراب معاشی صورتحال سے ہر شخص پریشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ نظام کو درست کرنے کا حل صرف جماعت اسلامی کے پاس ہے جو ایک دینی‘ جمہوری اور ترقی پسند جماعت ہے ہر جماعت کو قوم نے آزما لیا ہے اب ایک چانس جماعت اسلامی کو بھی ملنا چاہیے انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کا مطالبہ کرنے والوں کی اپنی جماعتوں میں جمہوریت نہیں ہے یہ عوام کی جماعتیں نہیں ہیں میں پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم میں کوئی فرق محسوس نہیں کرتا یہ سب عوام کی نہیں مفادات کی جنگ لڑ رہے ہیں تاہم اس میں عوام کا بھی قصور ہے وہ جن سانپوں کو اچھی توقعات لیکر دودھ پلاتے رہے ہیں اب وہ اژدھے بن چکے ہیں اس طرح نہیں ہوسکتا کہ یزید کی تلوار کا ساتھ دیا جائے اور دل امام حسین ؓ کے ساتھ لگا ہو ہمیں حسینیت ؓ کے فلسفہ کو اختیار کرتے ہو ئے ظالمانہ نظام کے خلاف کلمہ حق بلند کرنا ہوگا ملک پر استعمار کے ایجنٹس مسلط ہیں‘ میر جعفر اور میر صادق ہر دور میں پیدا ہوتے ہیں جن لوگوں نے انگریز کے بوٹوں کی پالش اور گھوڑو ں کی مالش کی انہیں ہر دور میں حکومت ملی ہے‘ حکومت کسی کی بھی ہو یہ عناصر حکومتوں میں ہوتے ہیں ان سے نجات حاصل کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ قوم نے سینیٹ کے انتخاب کے لیے ان بڑی جماعتوں کی ترجیحات دیکھ لی ہیں۔ انہوں نے اپنے کارکنوں ومخلص ساتھیوں کو نظر انداز کرکے دولت مندوں کو ٹکٹ جاری کیے ہیں جو کروڑوں روپے دیکر آئے گا وہ کروڑو ں کمائے گا بھی ،سینیٹ کی سیٹ کی آٹھ آٹھ اور نو نو کروڑ روپے بولی لگ رہی ہے وی وی آئی پی کلچر کو فروغ دیا جارہا ہے کمزوروں کو نچے ا ور طاقت وروں کو اوپر لایا جارہا ہے انہوں نے کہاکہ جو اس نظام سے بغاوت کرنا چاہتے ہیں وہ ہمارے ساتھ آجائیں انہوں نے کہاکہ عمران خان کے پاس کوئی حکمتِ عملی ہے نہ مسائل کا حل ہے انہوں نے اپنی ناکامی کا اعتراف کرلیا ہے اور کہا جارہا ہے کہ ہمارے تیاری نہیں تھی پانچ سال بھی کم ہیں انہوں نے کہاکہ ان کی کوئی زرعی پالیسی ہے اور نہ تجارت کو فروغ دینے کا منصوبہ ہے صنعتیں بند ہورہی ہیں بجلی و گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں عام آدمی اس صورتحال سے مایوسی و قنوطیت کا شکار ہے بیماریوں میںمبتلا ہورہا ہے اور کسی بیماری کا علاج بھی اتنا سستا نہیں کہ عام آدمی کراسکے علاوہ ازیں انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہو ئے کہاکہ سینیٹ میں خفیہ رائے دہی سے متعلق جب عدالت میں موجود ہے تو صدارتی آرڈیننس لانے کی کوئی ضرورت نہیں تھی موجودہ حکومت بھی قانون سازی میں پارلیمنٹ کو بائی پاس کررہی ہے۔