کوئٹہ (نمائندہ جسارت) متاثرین سستی بستی ہائوسنگ اسکیم کوئٹہ نے وزیر اعلیٰ بلوچستان، کیو ڈی اے حکام و دیگر سے اپیل کی ہے کہ سستی بستی ہائوسنگ اسکیم کو مبینہ قبضہ مافیا سے واگزار کراکر الاٹیز کو وہاں رہائشی گھر بنانے کی اجازت دی جائے، بصورت دیگر وہ الاٹیز دھرنا دینے، فائل جلانے اور خود سوزی کرنے پر مجبور ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار متاثرین سستی بستی ہائوسنگ اسکیم تختانی بائی پاس کوئٹہ عبداللہ جان، ہیبت خان، نصیب اللہ اچکزئی اور رفیق کاکڑ نے ہفتے کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کیو ڈی اے 2004ء میں مشرقی بائی پاس پر واقع تختانی ہائوسنگ اسکیم میں سستی بستی کے نام سے غریبوں کے لیے رہائشی منصوبہ شروع کیا تھا، جس میں کل 17 سو پلاٹس ہیں، جن میں الاٹیز نے اپنی جمع پونجھی لگا کر بروقت تمام اقساط جمع کیں، تاہم 17 سال گزرنے کے باوجود انہیں اپنے پلاٹ پر گھر بنانے نہیں دیا جارہا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ متعلقہ محکمے کے افسران کی ملی بھگت سے قبضہ مافیا نے 2 سو کے قریب پلاٹوں پر قبضہ کر رکھا ہے اور باقی اسکیم میں بھی کسی کو گھر بنانے نہیں دے رہے۔ انہوں نے کہا کہ چار دیواری، مین گیٹ اور پولیس تھانہ نہ ہونے کی وجہ سے قبضہ مافیا کا قبضہ مزید پکا ہوتا جارہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عدالت عالیہ، بلوچستان حکومت، ضلعی انتظامیہ اور کیو ڈی اے حکام سستی بستی ہائوسنگ اسکیم میں بنیادی سہولیات فراہم کرکے الاٹیز کو رہائشی مکانات تعمیر کرنے کی اجازت دیں۔ اجازت نہ ملنے پر دھرنا اور خود سوزی پر مجبور ہوں گے۔