محمد رضوان ٹیسٹ کرکٹ میں سنچری بنانے والے پاکستان کے ساتویں وکٹ کیپر بنے۔انہوں نے جنوبی افریقا کے خلاف راولپنڈی میں جاری دوسرے ٹیسٹ کے چوتھے دن کھانے کے وقفہ کے بعد185 بالوں پر12 چوکوں کی مدد سے 100رن بنانے کے بعد ایسا کیا۔ وہ 292 منٹ میں204 بالوں پر15 چوکوں کی مدد سے115 رن بناکر ناٹ آئوٹ رہے ۔
اس ٹیسٹ سے پہلے انکا سب سے زیادہ اسکور95 تھا جو انہوں نے آسڑیلیا کے خلاف برسبین میں نومبر2019 میں215 منٹ میں145 بالوں پر دس چوکوں کی مدد سے بنایا تھا۔ 2019 سے اب تک محمد رضوان نے جن12ٹیسٹ میچوں میں حصہ لیا ہے انکی18 اننگوں میں46.31 کی اوسط کے ساتھ ایک سنچری اور چھ نصف سنچریوں کی مدد سے741 رن بنائے ہیں۔
پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ میں پہلی سنچری بنانے والے وکٹ کیپر امتیاز احمد تھے جنہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف لاہور میں اکتوبر1955 میں380 منٹ میں28 چوکوں کی مدد سے209 رن بنائے تھے۔ انہوں نے1952 اور1962 کے درمیان کل 38 ٹیسٹ میچ کھیلے جنکی67 اننگوں میں30.45 کی اوسط کے ساتھ تین سنچریوں اور گیارہ نصف سنچریوں کی مدد سے 2010 رن بنائے تھے۔وکٹ کیپر کی حیثیت سے کھیلتے ہوئے پاکستان کی جانب سے سب سے بڑا اسکور کرنے کا ریکارڈ تسلیم عارف کے پاس ہے جنہوں نے فیصل آباد میں آسڑیلیا کے خلاف مارچ1980 میں435 منٹ میں379 بالوں پر20 چوکوں کی مدد سے آوٹ ہوئے بغیر210 رن بنائے تھے۔ تسلیم عارف نے 1980 میں پانچ ٹیسٹ میچ کھیلے جنکی آٹھ اننگوں میں60.83 کی اوسط کے ساتھ ایک سنچری اورایک نصف سنچری کی مد د سے365رن بنائے۔ انہوں نے اپنے ٹیسٹ کیریر کی شروعات بھارت کے خلاف کلکتہ میں جنوری 1980 میں کی تھی اور90 رن بنائے تھے مگر اس ٹیسٹ میں وہ وکٹ کیپر نہیں تھے۔کامران اکمل پاکستان کے لیے سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والے وکٹ کیپر ہیں۔ انہوں نے2002 اور2010 کے درمیان جن53 ٹیسٹ میچوں میں حصہ لیا انکی92 اننگوں میں30.79 کی اوسط کے ساتھ چھ سنچریوں اور بارہ نصف سنچریوں کی مدد سے 2648 رن بنائے ۔وہ پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رن بنانے و الے وکٹ کیپر بھی ہیں۔
پاکستان کے لئے دوسرے سب سے زیادہ میچ کھیلنے والے وکٹ کیپر معین خان ہیں۔انہوں نے 1990 اور2004 کے درمیان جو66 ٹیسٹ میچ کھیلے انکی98 اننگوں میں28.67 کی اوسط اور چار سنچریوں اور 14 نصف سنچریوںکی مدد سے 2581 رن بنائے تھے۔سرفراز احمد نے 2010 اور2019 کے د ر میان جن 49 ٹیسٹ میچوں میں شرکت کی انکی86 اننگوں میں36.39 کی اوسط کے ساتھ تین سنچریوں اور18نصف سنچریوں کی مدد سے2657 رن بنائے تھے۔راشد لطیف نے 1992 اور2003 کے درمیان 37 ٹیسٹ میچوں کی57 اننگوں میں28.77 کی اوسط کے ساتھ ایک سنچری اور سات نصف سنچریوں کی مدد سے 1381 رن بنائے تھے۔