لاہور:امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ یوٹرن پوری دنیا میں وزیراعظم کی پہچان بن گیا ہے، بڑ ے عہدوں پر چھوٹے لوگ بیٹھے ہیں جنہوں نے پاکستان کاکباڑا کردیا، پی ٹی آئی کی حکومت دو ڈھائی برسوں میں ہر شعبہ میں خراب پرفارمنس دےکر اتنی بری طرح ایکسپوز ہوئی کہ اب وزیراعظم کے الفاظ ان کا ساتھ دینا چھوڑ گئے ہیں، ان کی سابقہ حکمرانوں پر گند ڈالنے کی گردان اتنی مضبوط ہے کہ اگر انہیں پانچ سال اور بھی مل جائیں تب بھی وہ یہی مشق دہرائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مردان میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔انہوں نےکہا کہ پی ٹی آئی نے نیا پاکستان بناتے بناتے پرانا پاکستان گرادیا ہے، اب نہ پرانا پاکستان رہا اور نہ ہی نیا بن سکا، ملک میں ناکامیوں کا تسلسل ہے، پہلی حکومتوں میں بھی ملک کی حالت بد تھی لیکن اب بدتر ہے،پی ڈی ایم والوں سے بھی پوچھنا چاہتا ہوں آپ کا کیا ایجنڈا ہے، پی پی، ن لیگ نے بھی ملک پر سالہا سال حکومت کی بتائیں عوام کے لیے کیا کیا؟ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم میں فرق کرنا دانشمندی نہیں۔
انہوں نےکہا کہ اسمبلی میں ماؤں بہنوں کے سامنے گالیاں بکنے والوں کواڈیالہ جیل بھیجنا چاہیے، پاکستان کو امریکی ساہوکاروں سے نجات دلانے کا وقت آگیا،جماعت اسلامی عوام کی طاقت سے اس خواب کی جلد تعبیر کرے گی۔
امیر جماعت نے اس موقع پر لوگوں سے عہد لیا کہ وہ پرامن جدوجہد کے ذریعے ملک کو اسلامی جمہوری فلاحی مملکت بنانے اور پاکستان کے وسائل پر قابض ظالم اشرافیہ سے جان چھڑانے کے لیے جماعت اسلامی کی جاری تحریک کا بھرپور ساتھ دیں گے،اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ملک میں پرامن اسلامی انقلاب کے حق میں پرشگاف نعرے بھی لگوائے۔
انہوں نے جماعت اسلامی کا ایجنڈا بیان کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جمہوری اور پرامن اسلامی انقلاب لاکر طبقاتی نظام تعلیم کا خاتمہ کیا جائے گا۔ سودی معیشت کے استحصالی نظام سے جان چھڑائی جائے گی۔ ریاست بوڑھے مردوخواتین، بے روزگار نوجوان، مزدور اور کسان کو مکمل تحفظ فراہم کرے گی۔ عوام کو سستے اور فوری انصاف کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔ صحت کی بنیادی سہولیات مفت فراہم کریں گے اور اشیائے خوردنوش پر سبسڈی دے کر اس کی سستے داموں فراہمی یقینی بنائیں گے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اچھا ہوا پی ٹی آئی کی بھی عوام کو پہچان ہو گئی اور ثابت ہوگیا کہ ان کے پاس بہتری کا کوئی ایجنڈا نہیں،موجودہ حکمرانوں نے کشمیر کا سودا کیا اور اداروں کو برباد کیا،حد تو یہ ہے کہ ایک وفاقی وزیر خود ہی پی آئی اے کے خلاف سلطانی گواہ بنے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جب سابقہ حکومتوں پر گند ڈالنے کی ذمہ داری عائد کرتے ہیں تو ان سے پوچھا جانا چاہیے کہ پی ٹی آئی کے دور میں گند میں کمی آئی یا اضافہ ہوا؟ انہوں نے کہا کہ ملک میں کرپشن ، بے روزگاری ، مہنگائی کی وجہ سے عوام دن رات اس وقت کو کوس رہے ہیں جب پی ٹی آئی اقتدار میں آئی تھی۔ ملک کا حلیہ بگڑ گیا اور ہم پوری دنیا میں لاوارث قوم بن گئے۔ اس حکومت کی ناکامیوں کی تعداد لاحدود ہے اور اب تو وزیراعظم خود اعتراف کرنے لگے ہیں کہ انہوں نے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے لنگر خانے تعمیر کروائے مگر اب ان سے ان کا انتظام بھی نہیں چلتا،زراعت برباد ہوگئی،کسان کونہ بجلی ملتی ہے نہ پانی،زرعی مداخل کی قیمتیں آسمانوں کو چھو رہی ہیں، ملک میں لاکھوں ایکڑ بنجر اراضی کو آباد کرنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا، اوورسیز پاکستانی پریشان ہیں،ہزاروں مختلف ممالک کی جیلوں میں بند ہیں۔ حکومت نے ان کو لاوارث چھوڑ دیا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں گالم گلوچ ہوتی ہے میرا بس چلے تو ماؤں بہنوں کے سامنے اس طرح گالیاں بکنے والوں کو پہلے سکول میں داخل کرواو ¿ں اور اگر پھر بھی نہ سدھریں تو اڈیالہ جیل بھیجوں۔
سنیٹر سراج الحق نے پی ڈی ایم کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ان لوگوں کا عوامی فلاح کا کوئی ایجنڈا نہیں،پی ڈی ایم کی سیاست چند خاندانوں کے مفادات کا تحفظ ہے،اب جماعت اسلامی واحد چوائس ہے،ملک کو امریکی ایجنٹوں سے نجات دلانے کا وقت آگیا ہے، اسلامی نظام ہی ملک کی بقا کا ضامن ہے۔