حکومت ملکی خودمختاری ، شناخت اور ادارے بیچ دو کی پالیسی پر کار بند ہے ، سراج الحق

224

 

اسلام آباد( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ 22 کروڑ عوام مہنگائی کے سونامی ، حکمرانوں کی نااہلی اور ناکامی کے سامنے بے بس ہو گئے ہیں ۔پی ٹی آئی حکومت نے ڈھائی سال میں معیشت اور معاشرت تباہ کردی ۔ حکومت ملک کی خود مختاری ، شناخت اور اداروں کو بیچ دو کی پالیسی پر کاربند ہے ۔مدینہ کی ریاست میں کوئی بھوکا نہیں سوتا تھا ۔ پی ٹی آئی کے پاکستان میں لاکھوں لوگ ایک وقت کے کھانے کے لیے ترس رہے ہیں ۔ اداروں کی نج کاری کی پالیسی نامنظور ،بھر مزاحمت کریں گے ۔ وزیراعظم اپنے وعدوں اور دعوئوں کو یاد کریں ۔ اگر ملک کو پٹڑی پر ڈالنے کی ہمت اور سمت نہیں ہے تو گھر چلے جائیں ۔ عوام موجودہ و سابقہ حکمرانوں کے خلاف مکمل عدم اعتماد کرنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں ۔ پاکستانیوں کے لیے کورونا ویکسین کا فی الفور انتظام کیا جائے ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے سینیٹ اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے اسلامی نظریاتی کونسل کے غیر موثر ہونے پر
سینیٹ میں توجہ دلائو نوٹس جمع کرادیا ۔ انہوںنے کہاکہ اسلامی نظریاتی کونسل اس وقت غیر فعال ادارہ بن چکاہے ۔ ممبران کی نشستیں خالی ہیں ۔ حکومت اس ادارے کو بچائے اور اس میں تقرریاں کرے ۔ اس کی تشکیل آئین کا تقاضا ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ وزیراعظم عوام کووعدوںپر ٹرخانے کی پالیسی پر کاربند ہیں ۔ حکومت نے لاکھوں گھروں کی تعمیر اور ایک کروڑ نوکریاں فراہم کرنے کا دعویٰ کیا اور عوام کو دھوکا دیا ۔ پاکستان کو مدینہ کی ریاست میں تبدیل کرنے کے دعوے سے لے کر براڈشیٹ سکینڈل کی تحقیقات تک حکومت نے ایک بھی ایسی بات نہیں کی جس میں سنجیدگی اور اخلاص دکھائی دے ۔ مہنگائی اور غربت سے تنگ عوام کے لیے ایک وقت کی روٹی کمانا مشکل ہو گیا ہے ۔ پڑھے لکھے نوجوان چوکو ں چوراہوں میں مزدور ی کے انتظار میں بیٹھے ہیں ۔ سرکاری ملازمین احتجا ج کر رہے ہیں ۔ طالبعلم پریشان ہیں ۔انہوںنے کہاکہ حکومت سب کچھ بیچ دو کی پالیسی پر کاربند ہے ۔ وزیراعظم اداروں میں استحکام لانے کی باتیں کرتے تھے مگر اب ان کی حکومت میں تمام سرکاری اداروں کو پرائیوٹائزکیا جارہاہے ۔ روزگار کی فراہمی تو درکنار ، سرکاری ملازمین سے روزگار چھیننے کی منصوبہ بندیاں ہورہی ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ یہ ر یاست کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرے ان کے لیے عدل و انصاف یقینی بنائے اور عوام کو صحت اور تعلیم کی سہولیات دستیاب ہوں مگر تبدیلی کے دعوے داروں نے معیشت اور معاشرت کو مکمل طور پر برباد کردیا ۔ اگر سابقہ حکمرانوں نے آدھا ملک گروی رکھا تھا تو موجودہ حکمرانوں نے ڈھائی برس کے عرصہ میں پورے ملک کو عالمی مالیاتی اداروں کے حوالے کردیا ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی حکومت کی پرائیوٹائزیشن پالیسی کی مزاحمت کرے گی اور اسے روکنے کے لیے بھر پور احتجاج کیا جائے گا ۔ ہم حکومت کو لاکھوں فیملیز کے مستقبل سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کشمیر کے معاملہ پر مکمل خاموشی نے ثابت کردیاہے کہ اسلام آباد میں بیٹھے بے حس حکمرانوں کو کشمیریوں کے خون کی کوئی پروا نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ حکمران امریکہ سے امیدیں وابستہ کرنے کی بجائے خود داری اور حمیت کا سبق پڑھیں ۔ حکومت کشمیرکی آزاد ی کے لیے نیشنل ایکشن پلان دے ۔ سینیٹر سراج الحق نے مطالبہ کیا کہ براڈ شیٹ اسکینڈل کی سپریم کورٹ کے ذریعے آزادانہ تحقیقات ہوں ۔ عوام کے لیے کورونا ویکسین کا فی الفور بندوبست کیا جائے ۔