خواتین پر تشدد کیخلاف بل کی منظوری اہم اقدام ہے، محمود خان

210

پشاور (آن لائن) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے خواتین پر گھریلو تشدد کی روک تھام کیلیے صوبائی اسمبلی سے بل کی منظوری کو صوبائی حکومت کا اہم قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قانون سازی خواتین کو گھریلو تشدد سے محفوظ بنانے میں ایک سنگ میل ثابت ہوگی۔ معاشرے کے کمزور طبقوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی فلاح و بہبود کو اپنی حکومت کی ترجیحات کا اہم حصہ قرار دیتے ہوئے انہوں کہا کہ گھریلو تشدد کے واقعات کی روک تھام کیلیے ہیلپ لائن بھی قائم کی جائے گی جس پر ایسے واقعات رپورٹ کیے جاسکیں گے اور حکومت متاثرہ خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کی مرحلہ وار پناہ گاہیں بھی قائم کرے گی۔ خواتین پر تشدد کے مرتکب افراد کو کم سے کم ایک سال اور زیادہ سے زیادہ 5 سال قید اور جرمانے کی سزا دی جاسکے گی جبکہ اس قانون کی رو سے معاشی، نفسیاتی اور جنسی دباؤ بھی خواتین پر تشدد کے زمرے میں آئیں گے۔وزیراعلی نے کہا کہبل کے تحت ہر ضلع کی سطح پر کمیٹیاں بنائی جائیں گی جسکا سربراہ متعلقہ ڈپٹی کمشنر ہوگا جبکہ کمیٹی متاثرہ خاتون کو طبی امداد، پناہ گاہ، معقول معاونت اور قانونی مدد فراہم کرے گی۔ موجودہ صوبائی حکومت وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق خواتین پر تشدد کے سلسلے میں نتیجہ خیز اقدامات اٹھا رہی ہے، موجودہ حکومت خواتین اور بچوں کو ہر قسم کا تحفظ فراہم کرنے کیلیے موثر قانون سازی کے علاوہ انہیں ہر طرح کی معاونت فراہم کرنے کیلیے بھی عملی اقدامات کر رہی ہے۔