عوام حکمرانوں کو گریبان سے پکڑنے کیلیے تیار بیٹھے ہیں ، سراج الحق

527
کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق ضلع جنوبی و شمالی کے تنظیمی دورے کے موقع پر اجتماع سے خطاب کررہے ہیں

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمت میں اضافہ نامنظور ۔ عوام حکمرانوں کو گریبان سے پکڑنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی سیاست کے ایجنڈے میں عوام کو ریلیف پہنچانا شامل نہیں ۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے عوام کو بری طرح مایوس کیا ، اس کے ووٹرز اور سپورٹرز بھی اب حیران و پریشان ہیں
کہ ہم نے کتنی بڑی غلطی کر دی۔ سندھ اور مرکز آپس میں دست و گریبان ، کراچی جیسے شہر کا کوئی پرسان حال نہیں ۔ صنعتی ترقی کا پہیہ جام ہوگیا۔ زراعت تباہ ہے ، زرعی ملک ہونے کے باوجود گندم اور چینی کے لیے دوسروں کے محتاج ہو گئے ۔ مزدور اور کسان رل گئے ۔ جماعت اسلامی ملک میں حقیقی تبدیلی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ ملک اور قوم کے تمام مسائل کا حل سود سے پاک معیشت اور اسلام کے عادلانہ و منصفانہ نظام کے قیام میں مضمر ہے۔ عوام نے فوجی اور سول ادوار کو دیکھ لیا۔ پیپلز پارٹی اور نواز لیگ 3، 3 بار حکومت کر چکی ہیں۔ پی ٹی آئی کی حکومت کو بھی ڈھائی سال سے زیادہ عرصہ ہو گیا ہے۔ ملک میں حکومتیں تو تبدیل ہوتی رہیں لیکن عوام کی حالت نہیں بدلی، عوام کے خلاف ظالم و کرپٹ اشرافیہ، جاگیرداروں اور وڈیروں نے گٹھ جوڑ کر رکھا ہے۔عوام کو حکمرانوں کے اس ٹولے سے نجات کے لیے جدو جہد کرنی ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع شمالی اور ضلع جنوبی کے تنظیمی دورے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ دورے میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، نائب امرا ڈاکٹر اسامہ رضی، عبدالوہاب، راجا عارف سلطان، سیکرٹری کراچی منعم ظفر خان، ڈپٹی سیکرٹری راشد قریشی، امرائے اضلاع محمد یوسف، سید عبد الرشید،سیکرٹری ضلع عرفان احمد ودیگر ذمے داران موجود تھے۔تنظیمی اجتماعات میں امیر ضلع وسطی محمد یوسف اورامیرضلع جنوبی سید عبد الرشید نے تنظیمی کارکردگی، انتخابات کی تیاریوں کے علاوہ الخدمت کے تحت کورونا کے باعث لاک ڈاؤن اور طوفانی بارشوں کے دوران ریلیف کی سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی جبکہ مرکزی ڈپٹی سیکرٹری محمد اصغر، امیر صوبہ سندھ محمد حسین محنتی نے بھی اجتماعات سے خطاب کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کراچی ترقی کرے گا تو ملک ترقی کرے گا۔ آج شہر قائد کی چند بڑی سڑکوں کے علاوہ پورا شہر کھنڈر بن چکا ہے۔ کچرے کے ڈھیر اور گندا پانی جگہ جگہ جمع ہے۔ جو حکومت کچرا نہ اْٹھا سکے وہ عوام کے دیگر مسائل کیا حل کرے گی، انہوں نے کہا کہ کراچی کو نفرت اور تعصبات کی سیاست نے بہت نقصان پہنچایا ہے۔ جماعت اسلامی کراچی کے عوام کو محبت و اخوت اور بھائی چارے کا پیغام دیتی ہے۔ جماعت اسلامی نے اقتدار اور حکومت میں نہ ہونے کے باوجود عوام کی خدمت کی ہے۔ جماعت اسلامی ہی کراچی کے دیرینہ مسائل بھی حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر دہرا نظام رائج ہے۔ غریب اور عام آدمی کے لیے الگ اور مالدار اور با اثر افراد کے لیے الگ نظام ہے۔ غریب آدمی کو تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولیات تک میسر نہیں ہیں۔ تھانیدار بھی یہ نہیں دیکھتا کہ ظلم ہواہے بلکہ یہ دیکھتا ہے کہ مظلوم کی حیثیت کیا ہے۔ غریب کی پولیس اسٹیشن میں بھی کوئی شنوائی نہیں ہوتی اور مالدار اور با اثر افراد کے لیے تھانیدار خود چل کر جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف حکومت کی نا اہلی، ناکامی، بد انتظامی ہے تو دوسری طرف پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کی سیاست بھی صرف اقتدار اور اپنے مفادات کے حصول کے لیے ہے۔ پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ نواز ماضی میں حکومت کر چکی ہیں لیکن ان پارٹیوں نے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا۔پی ڈی ایم والوں نے آج تک اپنے کسی جلسے میں یہ قبول نہیں کیا کہ ہم سے ماضی میں غلطیاں ہو ئیں اور اب ہم ان غلطیوں کو نہیں دہرائیں گے۔ ان کے اسٹیج سے کبھی یہ اعلان نہیں کیا گیا کہ ہم ملک میں شریعت محمدی ؐ کا نظام نافذ کریں گے۔ کشمیر پالیسی، تعلیمی پالیسی، آئی ایم ایف، ورلڈ بینک کی غلامی اور قرضوں میں عوام کو مزید جکڑنے کی پالیسیوں پر پی پی پی، نواز لیگ اور پی ٹی آئی متفق ہیں، سودی نظام معیشت کا آج بھی تحفظ کیا جا رہا ہے۔ ان ہی دھوکا دینے والوں کو دوبارہ ملک کے عوام پر مسلط نہیں کیا جا سکتا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی ایک دعوت اور تحریک کا نام ہے۔ ہم ایک فرد اور معاشرے کی اصلاح اور تطہیر کا کام کر رہے ہیں اور اس کے نتیجے میں حکومت اور ریاست کو تبدیل کرکے اللہ اور اس کے رسولؐ کے احکامات کے تابع کرنا چاہتے ہیں۔سینیٹر سراج الحق نے اضلاع کی جائزہ رپورٹ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ذمے داران دستیاب مواقع کو استعمال کرتے ہوئے یونین کونسل کی سطح تک تنظیم کو منظم کریں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں نوجوان بڑی تعداد میں موجود ہیں ان کی صلاحیتوں کو بروئے کار لائے بغیر دعوتی کام ادھورا ہے اس لیے مناسب حکمت عملی اور مختلف سرگرمیوں کے ذریعے اپنے ساتھ جوڑا جائے۔