پاکستان کو جغرافیائی حیثیت کی وجہ سے نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، شاہ محمود

372
” یوکرین سمیت تمام تنازعات کو بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں حل کریں گے

اسلام آباد(اے پی پی)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کو جغرافیائی حیثیت کی وجہ سے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا،پاکستان امریکا کی نئی انتظامیہ کے ساتھکام کرنے کا خواہاں ہے،جو بائیڈن، جنوبی ایشیائی خطے اور پاکستان کے حوالے سے واضح رائے رکھتے ہیں، سی پیک کے تحت قائم خصوصی اقتصادی زونز میں امریکی سرمایہ کاروں کا خیر مقدم کریں گے۔ نئی امریکی انتظامیہ اور پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے بدھ کو اپنے ایک اہم بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا میں نئی انتظامیہ نے ذمے داریاں سنبھال لی ہیں، پاکستان اس نئی انتظامیہ کے ساتھ کام کرنے کا خواہاں ہے اور وہ بھی پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہشمند ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نومنتخب صدر جو بائیڈن، فارن ریلیشنز کمیٹی کے بہت متحرک اور فعال رکن تھے جب وہ پاکستان تشریف لائے تو میں نے ان کا خیر مقدم کیا ۔جو بائیڈن، جنوبی ایشیائی خطے اور پاکستان کے حوالے سے واضح رائے رکھتے ہیں۔علاوہ ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے پاستان میں تعینات متحدہ عرب امارات کے سفیر حمد عبید الزعابی نے بدھ کو وزارتِ خارجہ میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات ،مختلف شعبہ جات میں دوطرفہ تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔یورپی یونین سفرا کے اعزاز میں وزارت خارجہ کے ظہرانے کے دوران شاہ محمود کا کہنا تھا کہ پاکستان یورپی ممالک کے ساتھ مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ اقتصادی تعاون کے فروغ کے لیے کوشاں ہیے۔ کورونا کی وبا کی صورتحال کے باوجود ہماری برآمدات میں اضافہ ہوا اور معاشی عشاریے بہتری کی نوید سنا رہے ہیں۔بھارت اپنی ریاستی دہشت گردی کے ذریعے پورے خطے کے امن کو تہہ و بالا کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں دیرپا امن و استحکام کا خواہاں ہے۔ پاکستان نے افغان امن عمل میں مصالحانہ کردار، خلوص نیت سے ادا کیا اور کرتا رہے گا