سکھر (اے پی پی)سندھ ہائی کورٹ نے عدالت میں پیش نہ ہونے پر سیپکو چیف کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے ، کمشنر سکھر کا تبادلہ روکنے کا حکم‘ ڈی سی گھوٹکی کو شوکاز نوٹس جا ری کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ سکھر کے دو رکنی بنچ نے سکھر اور دیگر اضلاع میں محکمہ روینیو اور ایری گیشن کی زمینوں اور کوارٹرز پر قبضوں ، لب مہران پارک پر غیر قانونی قبضہ معاملے کی سماعت کی۔ جسٹس آفتاب احمد اور جسٹس فہیم احمد صدیقی نے کیسوں کی سماعت کی۔ عدالت نے سیپکو چیف کو بھی طلب کیا تھا مگر وہ پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیپکو چیف چودھری محمد سلیم کے گرفتاری وارنٹ جارے کیے اور حکم دیا کہ انہیں گرفتار کر کے پیش کیا جائے‘ عدالت کو بتایا گیا کہ لب مہران پارک پر قائم عمارت کو منہدم کردیا گیا ہے۔عدالت نے کہا کہ قبضے ختم کروانے کے بعد گرائی گئی عمارات کا ملبہ کیوں نہیں ہٹایا گیا‘پارک کو اصلی شکل میں بحال کیا جائے۔عدالت کو بتایا گیا کہ ایک صوبائی وزیر کی جانب سے مداخلت ہو رہی ہے جس پر عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عدالتی معاملات میں کوئی بھی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی ۔ عدالت نے حکم دیا کہ تمام نہروں پر درخت لگائے جائیں۔ دوران سماعت عدالت کو بتایا گیا کہ کمشنر سکھر کا لاڑکانہ تبادلہ کیا گیا ہے جس کی وجہ سے کارروائی روکی ہوئی ہے۔ عدالت نے کمشنر سکھر شفیق احمد مہیسر کا تبادلہ روکنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ ریونیو کے کوارٹرز پر قبضوں کا معاملہ نمٹنے تک کمشنر سکھر کا تبادلہ نہ کیا جائے۔