اسلحہ سے متعلق سرگرمیوں کا الزام ،کئی ایرانی اداروں پر پابندی

244

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا نے ایرانی کمپنیوں پر اسلحہ سے متعلق سرگرمیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔ خبررساں اداروں کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اندرون اور بیرون ملک اسلحہ کی سرگرمیوں میں ملوث کمپنیوں، ایران کی شپنگ لائن کمپنی کے ساتھ کاروبار کرنے اور روایتی ہتھیاروں کی منتقلی سے متعلق سرگرمیوں میں پیش 3 اداروں کے خلاف اقدام ایران کے خلاف امریکی پابندیوں اور دباؤ کے سلسلے کی کڑی ہے، جس کا مقصد ایران کو جوہری پروگرام پر بات چیت کے لیے مجبور کرنا ہے۔ اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک بیان میں امریکی ارادوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن نے روایتی ہتھیاروں کی تیاری اوران کی تعیناتی سے متعلق سرگرمیوں میں ملوث ایرانی اداروں کے خلاف پابندیوں کے ساتھ 7 اداروں اور 2 افراد کو بھی بلیک لسٹ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی روایتی ہتھیاروں کے پھیلاؤ سے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کو خطرہ ہے۔ پابندیوں میں ایرانی سمندری، فضائی اور خلائی صنعتوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ایرانی اسلحہ اور ہتھیار شام، لبنان، عراق اور یمن جیسے عرب ممالک میں تشدد کو ہوا دے رہے ہیں اور ان ممالک میں خانہ جنگی کو طول دینے کا باعث ہیں۔ وزارت خارجہ نے تمام ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران کو ہتھیاروں کی فروخت یا فراہمی پر پابندی عائد کریں۔ ایران بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی پھیلانے کی مہم میں جنگی کشتیوں، میزائلوں اور ڈرون طیاروں کا استعمال کر رہا ہے۔ مائیک پومپیو کے مطابق جب تک ایرانی خطرات باقی ہیں، اس وقت تک پابندیاں برقرار رہنی چاہییں۔