عدالت عظمیٰ براڈ شیٹ کے انکشافات پر از خود نوٹس لیکر عوام کو حقائق سے آگاہ کرے ، سراج الحق

583
لاہور:امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کررہے ہیں

لاہور( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سرا ج الحق نے کہاہے کہ براڈ شیٹ کے انکشافات سے پوری قوم پریشان ، عدالت عظمیٰ ازخود نوٹس لے کر عوام کو حقائق سے آگاہ کرے ۔ لوگ کسی تحقیقاتی ادارے پر اعتماد کرنے کو تیار نہیں ۔ پاکستانی پی آئی اے کے طیاروں میں سفر نہیں کرتے ،معلوم نہیں انہیں کس ملک میں بٹھالیا جائے ۔ پاکستان کی جگ ہنسائی ہورہی ہے ،مگروزیراعظم دن رات کامیابیاں گنوانے میں مصروف ہیں ۔ حکمران قوم کو تبائیں ان کے نزدیک خوشحالی اور کامیابی کی کیا تعریف ہے ۔ ملک پر وہی ٹولہ مسلط ہے جنہوں نے انگریزوں کے بوٹ پالش کیے ۔ سیاسی پا رٹیاں جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کے جتھے ہیں ۔ غریب کا بچہ تعلیم سے محروم جبکہ اشرافیہ کے بچے بیرون ملک ایلیٹ اداروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔ جماعت اسلامی پاکستان کو کرپشن سے پاک فلاحی ریاست بنانا چاہتی ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور ضلع دیر کے امیر اعزاز الملک افکاری بھی موجودتھے ۔سینیٹر سراج الحق نے عدالت عظمیٰ سے پرزور مطالبہ کیاہے کہ براڈشیٹ کے معاملے پر سوموٹو ایکشن لے کر پوری قوم کو اصل حقائق سے آگاہ کرے ۔ انہوں نے افسوس کا ا ظہار کیا کہ پاناما اسکینڈل میں ملوث 436 افراد کے خلاف اگر عدالت عالیہ نے ایکشن لیا ہوتا تو آج براڈشیٹ جیسے اسکینڈلز سامنے نہ آتے ۔ براڈشیٹ کے معاملے پر حکومت اور پی ڈی ایم کامیابی کے دعوے کر ر ہے ہیں ۔ میں کہتاہوں کہ دونوں کا میاب جبکہ ملک کے مظلوم عوام ناکام ہو گئے ہیں ۔ عدالت نے ماضی میں کی گئی غلطیوں کا خود اعتراف کیا ہے اب قوم کے اعتماد کو بحال کرنے کی ضرورت ہے ۔ اگر حالات ایسے رہے تو لوگ خدانخواستہ خود چوکوں چوراہوں میں اپنی عدالتیں لگانا شروع کردیں گے ۔ جماعت اسلامی ملک کو امن کا گہوارہ بنانا چاہتی ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان میں ہر شہری کو تمام بنیادی سہولیات کی فراہمی ہو ۔ غریب کو علاج کے لیے سہولت ملے اور اس کا بچہ اسکول جائے ۔ انہوں نے کہاکہ کرپشن اور نااہلی کے مزید اسکینڈلز سامنے آئیں گے ۔ موجودہ حکومت کرپشن کے خلاف ایکشن کے تمام وعدوں سے پھر گئی ۔ داخلہ اور خارجہ محاذ پر اس کی ناکامیاں واضح ہوچکی ہیں ۔ نااہلی کے سینگ نہیں ہوتے ، حکومت نے ہر میدان میں اپنے آپ کو نااہل ثابت کردیاہے ۔ ملائیشیا میں پی آئی اے کے طیارے کو روک لیا گیا ۔ یہ حکومت اس بات پر خوشی کے شادیانے بجا رہی ہے کہ مسافروں کو چھوڑ دیا گیا ۔ لوگ پی آئی اے کے جہازوں میں بیٹھنے سے گریز کرتے ہیں ۔ ایک ایسی ائر لائن جو پوری دنیا میں پاکستان کا فخر تھی اب تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے ۔ اس کے پائلٹس کو خود حکومت نے بدنام کیا ۔ دنیا بھر کی عدالتوں میں ایٹمی پاکستان کی جگ ہنسائی ہورہی ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ وزیراعظم نے 2020 ء کو خوشحالی کا سال کہاتھا ، جس میں عوام پر مشکلات کے پہاڑ ٹوٹے ۔ اللہ خیر کرے انہوں نے 2021ء کو بھی خوشحالی کا سال قرار دے دیاہے۔ عوام پریشان ہیں، وزیراعظم مہربانی فرماکر خوشحالی کی تعریف واضح کردیں۔ اس سال کے آغاز پر حکومت کے عوام کو 2 بڑے تحفے پیٹرولیم مصنوعات اور بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ایسا دکھائی دیتاہے کہ حکومت کا مقصد صبح شام عوام پر ظلم کے کوڑے برسانا ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ ملک پر آج بھی وہی حکمران مسلط ہیں جنہوںنے انگریز سامراج کی تابعداری کی ۔ گزشتہ 73 برس سے ملک پر مسلط سیاسی پارٹیاں ، سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کے مفادات کی محافظ ہیں ۔ ہمارے بزرگوں نے قائداعظم ؒکی سربراہی میں اس خداد اد مملکت کے حصول کے لیے بے پناہ قربانیاں دیں مگر استعمار کے آلہ کاروں نے اس پر قبضہ کر لیا۔ پی ٹی آئی تبدیلی کے بڑے بڑے دعوے کر کے بر سر اقتدار آئی مگر اب وزیراعظم کہتے پھرتے ہیں کہ سکون قبر میں آئے گا ۔ کرپشن ، مہنگائی بے روزگاری کادور دورہ ہے ۔ میں حیران ہوں کہ جو پارٹی سڑکوں بازاروں گلیوں میں لگے گندگی کے ڈھیر صاف نہیں کراسکتی وہ ملک میں کرپشن کا خاتمہ کیسے کرے گی ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کی جدوجہد کا مقصد پاکستان میں اسلامی نظام کا نفاذ ہے ۔ ہم فرد اور معاشرے کی اصلاح چاہتے ہیں ۔ ہم ملک کے نظام کو قرآن و سنت کے تابع کرنا چاہتے ہیں عوام ہمارا ساتھ دیں۔