اداروں کو سوچنے کی ضرورت ہے وہ قوم کے ساتھ ہیں یا کسی سیاسی جماعت کے،سراج الحق

630

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سرا ج الحق نے کہاکہ اداروں کو سوچنے کی ضرورت ہے کہ وہ قوم کے ساتھ کھڑے ہیں یا کسی سیاسی جماعت کے ساتھ، واضح کرنا چاہتاہوں کہ دوست نادان ہو تو کسی دشمن کی ضرورت نہیں ہوتی، کے پی کے میں بے روزگاری اور غربت عروج پر ہے،مریض ہسپتالوں میں در بدر پھر رہے ہیں کوئی پرسان حال نہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے پشاو ر میں جماعت اسلامی کے ذمہ داران کی میٹنگ سے گفتگو کرتے ہوئےکیا۔انہوں نےکہا کہ پشاور ماحولیاتی آلودگی ، گندے پانی اور ٹریفک کے بدترین مسائل کا گڑھ بن گیاہے،قبائلی علاقوں کی ترقی کے لیے کئے گئے وعدوں کی تکمیل نہیں ہوئی،کرونا فنڈز کا حساب دیا جائے،مہنگائی نے غریب کی کمر توڑ دی ، عوام بد حال جبکہ مافیاز کا راج ہے،پولیو ورکرز اور ان کی سیکیورٹی کے لیے تعینات اہلکاروں پر حملے قابل مذمت ہیں ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پی ٹی آئی سیکورٹی اداروں کو سیاست میں دھکیلنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ اداروں کو اس عمومی تاثر کو زائل کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ قوم ، ریاست کی بجائے کسی پارٹی یا حکومت کا ساتھ دے رہے ہیں،اسی طرح سیاستدانوں کو بھی بلاوجہ اداروں کو سیاست میں گھسیٹنے سے گریز کرنا چاہیے ۔

انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت میں کے پی کے میں غربت اور بے روزگاری میں بے پناہ اضافہ ہواہے،تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں کی صورتحال افسوسناک ہے،کرونا کے مریضوں کو یا تو ہسپتالوں میں داخلہ نہیں ملتا،اگر مل جائے تو ان کے علاج کا کوئی بندوبست نہیں،کرونا کے نام پر اربوں روپے کے فنڈ ز کا کوئی حساب کتاب نہیں،اطلاعات کے مطابق اس فنڈ کو انتظامی امور چلانے کے لیے استعمال کیا جارہاہے ۔

سینیٹر سراج الحق نےکہا کہ پشاور مسائل کی آماجگاہ بن چکاہے جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر، ٹریفک کے مسائل اور صاف پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے لاکھوں لوگ متاثر ہو رہے ہیں،حکومت کو جان لینا چاہیے کہ وعدوں اور نعروں سے لوگوں کے مسائل حل نہیں ہوتے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ فاٹا کے kpk سے الحاق کے وقت عوام سے کیے گئے وعدے تاحال پورے نہیں ہوسکے،سی پیک روٹ پر صنعتی یونٹ قائم کرنے کے دعوؤں کی تکمیل نہیں ہوئی،فاٹا کے علاقوں کی ترقی کے لیے اعلان کیے گئے ایک ہزار ارب روپے کا فنڈ تا حال ریلیز نہیں ہوا،لوگ بے روزگار ہیں،غربت میں آئے روز اضافہ ہورہاہے ۔

مہنگائی نے لوگوں کو بد حال کردیاہے ۔ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں پے بناہ اضافہ کی وجہ سے مافیاز کی چاند ی ہو چکی ہے ۔ چینی ، آٹا ، ڈرگ ، پٹرول او ر لینڈ مافیاز کے بعد اب گھی مافیا نے بھی سر اٹھالیا ہے۔

امیر جماعت نے کر ک میں پولیو ورکرز کی سیکورٹی پر تعینات پولیس اہلکار کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے افسوسناک قرار دیا،انہوں نے حکومت اور سیکورٹی اداروں پر زور دیا کہ وہ پولیورورکرز اور عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے موثر حکمت عملی تشکیل دیں،لوگ گلیوں، گھروں، بازاروں، مساجد، مدارس میں اپنے آپ کو غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں ۔