لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) اینٹی انکروچمنٹ ٹربیونل کورٹ لاڑکانہ ڈویژن کے جج عباس حیدر گاد نے باقرانی تا گیریلو روڈ اور محکمہ آبپاشی کی زمین ارتھر شاخ کے قریب تھریچا گاؤں سے غیرقانونی قبضہ ختم کروانے اور 20 دن میں رپورٹ جمع کرنے کا فیصلہ سنادیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اینٹی انکروچمنٹ ٹربیونل کورٹ لاڑکانہ ڈویژن میں ساجد علی جتوئی نامی شخص نے پٹیشن دائر کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ نواب علی، رضا محمد، صابو خان اور ہمت علی راجپوت نے رہائشی گیریلو شہر، تحصیل باقرانی لنک روڈ گیریلو سائیڈ اور محکمہ آبپاشی کی ارتھر شاخ کے قریب گاؤں تھریچا کے قریب اینٹوں کے بٹے اور دکانوں کی تعمیرات کرکے غیرقانونی قبضہ کیا ہے جس پر جج عباس حیدر نے محکمہ انوائرمنٹ ایجنسی اور اسسٹنٹ انجینئر ڈسٹرکٹ روڈز کی رپورٹ آنے کے بعد متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر و ڈپٹی ڈائریکٹر انکروچمنٹ فورس باقرانی، مختارکار باقرانی، ایگزیکٹو انجینئر رائس کینال، ایگزیکٹو انجینئر روڈز لاڑکانہ کو احکامات جاری کردیے ہیں کہ 20 روز کے اندر غیرقانونی اینٹوں کے بٹے اور دکانوں کی تعمیرات ختم کرکے قبضہ ختم کرکے اراضی محکمہ آبپاشی کے حوالے کرکے رپورٹ ٹربیونل کورٹ میں جمع کروائی جائے۔