لاہور( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے عوام کو کریک ڈائون ، لاک ڈائون اور بریک ڈائون کے تحائف دیے ۔ بجلی تو بحال ہو گئی ، بتایا جائے معیشت کب بحال ہوگی۔ ملک میں احتساب اور انصاف نام کی کوئی چیز نہیں ۔ معیشت وینٹی لیٹر پر ، جبکہ امن و امان کی صورتحال مخدوش ہے ۔ حکومت نے عوام کو بدحال اور
مایوس کردیا ۔ گزشتہ ڈھائی سا ل میں عوامی فلاح کا ایک بڑا منصوبہ کاغذوں پر بھی سامنے نہیں آیا ۔ قوم استعماری نظام اور اس کے آلہ کاروں سے نجات چاہتی ہے ۔ اسلامی نظام کا قیام جماعت اسلامی کی جدوجہد کا مقصد ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطا ب کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ دعوئوں کے باوجود موجودہ حکومت احتساب کے نظام کو موثر بنانے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے ۔ کرپشن کے خلاف مہم کے نام پر یکطرفہ تماشا جاری ہے ۔ عوام تھانوں ، کچہریوں میں ذلیل و خوار ہو رہے ہیں ۔ بر وقت اور سستے انصاف کی فراہمی کے لیے گزشتہ ستر برسوں میں کچھ نہیں کیا گیا ۔ تھانہ کلچر ویسے کا ویسا ہے ۔ لوگ پولیس سے خوف محسوس کرتے ہیں ۔ دہشت گردانہ سرگرمیوں میں اضافہ ہو رہاہے ۔ لوگ عوام آپ کو گھروں میں بھی غیر محفوظ سمجھتے ہیں ۔ معیشت تباہی کے دہانے پر ہے لاکھوں پڑھے لکھے نوجوان روزگاری لیے مارے پھرر ہے ہیں ۔ پی ٹی آئی حکومت نے لوگوں کو ناصرف مایوس کیا بلکہ مہنگائی، بے روزگاری اور بدامنی کے تحائف دے کر انہیں کو بدحال بھی کر دیا۔ دعوئوں کے باوجود ماضی کی پالیسیوں میں نا صرف تسلسل رہا ، بلکہ حالات بد سے بد تک ہور ہے ہیں۔ انہوںنے سوال کیا کہ پی ٹی آئی نے گزشتہ ڈھائی برسوں میں عوام کی فلاح اور ان کے مسائل کے حل کے لیے کوئی ایک منصوبہ کاغذوں پر بھی متعارف کرایا ہے تو قوم کو بتائے ۔ انہوںنے اس امر پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں ہر سال بجلی کا بڑاشٹ ڈائون ہوتاہے ۔ پورے ملک میں 24-24 گھنٹے متواتر بجلی غائب رہنے سے اربوں روپے کا نقصان ہوتاہے لیکن بجلی کے ترسیلی نظام کو موثرکے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ۔ ادارے تباہی کے دہانے پر ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت جب سے قائم ہوئی ہے ، مافیاز کی بجائے عوام کے خلاف ہر سطح پر ہر طرح کا کریک ڈائون جاری ہے ۔غریب لوگوں کو نشانہ بنایا جارہاہے ۔ مسلسل لاک ڈائون کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کا روزگار تباہ ہوگیا ، قوم نے لاک ڈائون کے ساتھ بریک ڈائون بھی دیکھ لیا ۔ عوام ایک امتحان کی سی کیفیت سے گزر رہے ہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ عوام استعمار اور ظلم کے نظام سے چھٹکارا چاہتے ہیں ۔ وہ ایک ایسا نظام چاہتے ہیں جو ان کے جان و مال کی حفاظت کرے ۔ انہوںنے کہاکہ یہ ریاست کی ذمے داری ہے کہ وہ شہریوں کے لیے صحت ، تعلیم کے ساتھ تمام بنیادی سہولیات دینے کا بندوبست کرے ، مگر مجال ہے کہ ملک میں گزشتہ 73 برسوں سے اس جانب کوئی توجہ دی گئی ہو ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی ملک میں اسلامی نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کر رہی ہے ۔ عوام اس کے دست و بازو بنیں ۔