قائد اعظم ٹرافی سیزن 2020-21، دنیا میں پہلی مرتبہ فائنل ٹائی ہوا

458

کراچی (سید وزیر علی قادری) دفاعی چیمپئین سینٹرل پنجاب اور خیبر پختونخواہ کی ٹیموں کے درمیان کھیلا جانے والا 63ویں قائد اعظم ٹرافی کا فائنل سنسنی خیز مقابلے کے بعد ٹائی رہا ۔کراچی کے وینیوز پر کھیلے جانے والے ٹورنامنٹ کے 31میچوں کے دروان کئی ایک ریکارڈ بنے۔ اعدادوشمار کے مطابق فرسٹ کلاس میچز کی 248سالہ تاریخ میں 60296میچز میں سے صرف 67میچز کا اختتام ٹائی پر ہوا۔ اس طرح اس کی شرح صرف 0.11 فیصد بنتی ہے۔ دنیا میں پہلی مرتبہ فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ کا فائنل ٹائی ہوا جبکہ پاکستان میں یہ ٹائی ہونے والا 5واں میچ ہے ۔ 1961میں لاہور بلیوز اور بہاولپور ، 1983میں ایم سی بی اور پاکستان ریلویز ، 1988 میں پشاور اور بہاولپور جبکہ 2011 میں حبیب بینک اور واپڈا کے درمیان میچ ٹائی ہواتھا ۔ سینٹرل پنجاب کو میچ جیتنے کے لیے 356 رنز کا ہدف ملا ۔ یہ ٹارگٹ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں فرسٹ کلاس کرکٹ کے 66 سال میں کوئی ٹیم حاصل نہیں کر سکی ۔ سینٹرل پنجاب کی آخری وکٹ 355 رنز پر گری ۔ یہ ٹائی میچز میں ہدف کے تعاقب میں سب سے زیادہ بننے والے رنز ہیں، اس سے قبل 347 رنز بنے جو انڈیا نے 1986 میں چنائی میں کھیلے جانے والے میچ میں بنائے۔ اس فہرست میں ایم سی جی میں 1948 میں بریڈ مین الیون اور اے ایل ہیسٹ الیون کے درمیان بننے والے 402 رنز شامل نہیں ہیں ۔ ریکارڈ بکس میں اس میچ کو ٹائی قرار دیا گیا لیکن بریڈ مین الیون آل آئوٹ نہیں ہو ئی تھی۔ خیبر پختونخوا کے بیٹسمین کامران غلام نے قائد اعظم ٹرافی کے ایک ایڈیشن میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ قائم کیا ۔ انہوں نے ٹورنامنٹ میں 1249رنز بنائے ۔ انہوں نے یہ رنز 62.45 کی اوسط سے 5 سنچریوں کی مدد سے بنائے، ان میں ایک سنچری فائنل میں شامل ہے ۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ ایچ بی ایف سی کے سعادت علی کے پاس تھا۔