واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) ٹرمپ انتظامیہ نے ایران کی اسٹیل اور دیگر دھاتیں تیار کرنے والی 12 کمپنیوں اور ان میں سے ایک کمپنی کی غیر ممالک میں موجود دھاتوں اور کان کنی کے شعبے سے تعلق رکھنے والی 3 ایجنٹ کمپنیوں کے خلاف نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ خبر رساں اداروں کے مطابق ان امریکی ان پابندیوں کا مقصد ایران کو اقتصادی طور پر مزید مشکلات میں ڈالنا ہے۔ علاوہ ازیں امریکا نے دھات سازی کے لیے سامان تیار کرنے والی ایک چینی کمپنی پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں۔ امریکی وزارت خزانہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق چینی کمپنی کائیفینگ پِنگمائی (KFCC) نے دسمبر 2019ء سے جون 2020ء کے دوران ایرانی دھات ساز کمپنیوں کو ہزاروں میٹرک ٹن ایسا کاربن مواد فراہم کیا، جو اسٹیل کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے ۔ امریکا کی طرف سے جن 12 ایرانی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے ان میں مڈل ایسٹ مائنز اینڈ منرل انڈسٹریز ڈیویلپمنٹ ہولڈنگ بھی شامل ہے۔ ایرانی وزارت خزانہ کے مطابق اسی کمپنی کے جرمن شہر ہیمبرگ میں واقع ذیلی ادارے جی ایم ای پراجیکٹس ہیمبرگ پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔