اسلام آباد(آن لائن) عدالت عظمیٰ نے گزشتہ روز ڈینیل پرل قتل کیس کی سماعت کے موقع پر وکیل فیصل صدیقی کی طرف سے ملزمان کی رہائی سے متعلق اٹھائے گئے نقاط پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے معاملے کی سماعت آج تک کے لیے ملتوی کر دی۔ جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ دوران سماعت ڈینیل پرل کے والدین کے وکیل ایڈووکیٹ فیصل صدیقی نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ عدالت عظمیٰ نے سندھ حکومت کی استدعا پر 28 ستمبر 2020 کو ایک عبوری حکم جاری کیا تھا جس میں زیر حراست 4 ملزمان کو 7 اکتوبر تک رہانہ کرنے کا کہا گیا،7 اکتوبر کو عدالت عظمیٰ نے ملزمان کو رہا نہ کرنے کے حکم میں توسیع کی استدعا مسترد کر دی تھی،7 اکتوبر کے بعد سے اب تک ملزمان کو قید میں رکھنے کا کوئی عدالتی حکم موجود نہیں،حکومت سندھ ملزمان کو رہا نہیں کر رہی۔ سندھ حکومت غلط طور پر یہ موقف اختیار کیے ہوئے ہے کہ عدالت عظمیٰ نے ملزمان کی رہائی روک رکھی ہے، وکیل ملزمان فیصل صدیقی نے اس موقع پر عدالت عظمیٰ سے درخواست کی کہ ملزمان کی رہائی کے حوالے سے وضاحتی حکم جاری کیا جائے۔سندھ ہائیکورٹ بھی ہماری حبس بے جا کی درخواستیں قبل ازیں منظور کر چکی ہے۔جسٹس مشیر عالم نے اس موقع پر ریمارکس دیے کہ ہم اس نقطے پر اپنا حکم جاری کریں گے۔بعد ازاں معاملے کی سماعت ایک دن کے لیے ملتوی کر دی گئی۔