ایران: ٹرمپ سمیت 48 امریکیوں کیلیے انٹرپول سے رابطہ

266

تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایران نے انٹرپول سے امریکی حملے میں ہلاک ہونے والے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل سے متعلق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت 48 امریکی حکام کے لیے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق ایران کے عدالتی ترجمان غلام حسین اسماعیلی نے دارالحکومت تہران میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قاسم سلیمانی کے قتل سے متعلق قانونی چارہ جوئی کے بارے میں معلومات فراہم کی ہیں۔ اسماعیلی نے کہا کہ ہم قتل کی تحقیقات میں عراق سمیت 6 علاقائی ممالک کے ساتھ تعاون میں مصروف ہیں۔ مرکزی مجرم یعنی امریکا کے صدر سمیت پینٹاگون کے کمانڈروں، حکام اور علاقے میں موجود امریکی فوجیوں سمیت کُل 48 افراد کے اس قتل میں ملوث ہونے کی تصدیق کی گئی ہے ۔ اسماعیلی نے کہا ہے کہ امریکی حکام کے بارے میں ہم نے انٹرپول سے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ امریکا نے 3 جنوری 2020ء کو بغداد ائرپورٹ پر ایرانی پاسداران انقلاب سے منسلک القدس فورسز کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور شیعہ ملیشیا حشد الشعبی کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کے قافلے پر فضائی حملہ کیا تھا۔ حملے میں دونوں کمانڈروں اور ایران افواج کے دیگر فوجی حکام سمیت کُل 10 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ امریکا کے لیے خطرہ بننے کی وجہ سے انہوں نے سلیمانی کے قتل کے احکامات جاری کیے ہیں۔ دوسری جانب انٹرپول کی جانب سے ایرانی درخواست پر کسی قسم کا تبصرہ یا جواب سامنے نہیں آیا۔