اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ پاکستان کوانٹرنیشنل سطح پرٹریبونل ڈیمانڈ کرنا چاہیے تاکہ بھارت کے خلاف کارروائی ہو۔
آسیہ اندرابی کے فرزند کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیریں مزاری نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کیجانب سےآسیہ اندرابی کافیصلہ دو دن کےاندرمتوقع ہے، ایک بار بھارتی سپریم کورٹ نے فیصلہ دے دیا تو وہ جوڈیشل قتل کہلائے گا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ آسیہ اندرابی کی صحت ٹھیک نہیں لیکن ان کو کوئی میڈیکل سہولیات میسر نہیں، بین الاقوامی این جی اوز کو آسیہ اندرابی کے معاملے کو دیکھنا چاہیے،جنیواکنونشن میں صاف لکھاہےمقبوضہ کشمیرکےمقامی کو کسی اورملک کی جیل میں نہیں ڈال سکتے۔
شیریں مزاری کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں دنیا کے ہر پارلیمان میں خواتین کے ساتھ تشدد پر آواز اٹھانی چاہیے،کیا بین الاقوامی طاقتیں بھارت کے ساتھ معاشی معاملات کے باعث خاموش ہیں؟آسیہ اندرابی کشمیر کی فریڈم فائٹر ہیں اور کئی سال سے جیل میں ہیں،سیکرٹری جنرل یو این کورونا پربات کرتے ہیں لیکن کشمیریوں کوجیل میں رکھنے پرکیوں نہیں بولتے؟
آسیہ اندرابی کے فرزند نے کہاکہ بھارت کون ہوتا ہے کہ مجھے اپنی والدہ کے ساتھ بات کرنے سے روکنے والا، مہینےمیں 10 منٹ ان سے بات ہوتی ہے اور وہ بھی پولیس والے کے سامنے۔
فرزند کا مزید کہنا تھا کہ والدہ نے 12 سال جیل میں گزار لیے ہیں،میں یتیم مسکین نہیں کیونکہ میرے والدین حیات ہیں ، لیکن پھر بھی مجھے یتیم مسکین والے احساسات آتے ہیں،مجھے جب سے ہوش آیا اپنے والد سے ہمیشہ جیل میں ملاقات ہوئی۔