کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایرانی قونصل جنرل احمد محمدی نے کہا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کی اصل وجہ دیرینہ اسلامی مزاحمت کے محور کو کمزور کرنا تھا جو کہ امریکا اور صہیونیت کے سامنے ایک دیوار کی مانند ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی راکٹ حملے میں قتل ہونے والے ایرانی پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے سربراہ جنرل سلیمانی کی پہلی برسی اور ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانی سائنسدان مقتول ڈاکٹر محسن فخری زادہ کے چہلم کے سلسلے میں خانہ فرہنگ ایران کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، تقریب میں عقیل انجم (جمیعت علمائے پاکستان)، سید رضی جعفر نقوی، مولانا مرزا یوسف حسین، سید احمد اقبال رضوی اور نذیر لغاری سمیت مختلف مکاتب کے علما اور دانشور حضرات نے شرکت کی۔ مقررین نے جنرل سلیمانی کے حوالے سے اپنے خیالات بیان کیے۔ ایرانی قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ شہید سلیمانی پر جابرانہ اور بزدلانہ حملے نے ثابت کردیا کہ امریکا اور صہیونیت اپنے ناجائز مطالبات کے حصول کیلیے کسی بھی ذریعے سے (چاہیے ایک ملک کا آفیشل ذمے دار کا سرکاری دورے پر شہید کرنا ہی کیوں نہ ہو) نہ صرف باز نہیں آتے بلکہ اس پر فخر بھی کرتے ہیں لیکن کامیابیاں اور فخر شہید سلیمانی جیسی ہستیوں کا ہی مقدر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنرل سلیمانی کی شہادت کو ایک سال کا عرصہ بھی نہیں گزرا تھا کہ سائنسدان ڈاکٹر فخری زادہ جو کہ کورونا ویکسین کی تیاری میں مصروف تھے کو بھی شہید کردیا گیا۔