حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن سندھ کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر رفیق الحسن کھوکھر نے متنبہ کیا ہے کہ سول اسپتال خیرپور کے ایم ایس ڈاکٹر کلیم اللہ میمن پر حملے کے ملزمان کو آئندہ 24 گھنٹے میں گرفتار نہیں کیا گیا توپی ایم اے سندھ بھر میں احتجاجی تحریک شروع کرے گی۔ سرکاری اسپتالوں کی سیکورٹی رینجرز کے حوالے کی جائے۔ وہ حیدر آباد پریس کلب میں ڈاکٹر نثار احمد میمن، ڈاکٹر آغا تاج محمد کے ہمراہ پریس کانفرنس کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سول اسپتال خیرپور کے ایم ایس ڈاکٹر کلیم اللہ میمن پر حملہ اور لیڈی ڈاکٹرز کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کی ہم سخت مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ سندھ کے اسپتالوں کی سیکورٹی رینجرز کے حوالے کی جائے اور سیکورٹی کو سخت کیا جائے۔ انہوں نے پاکستان میڈیکل کمیشن کی جانب سے منعقدہ این ٹی ایس ٹیسٹ کے حوالے سے کہا کہ پی ایم سی کی پالیسی تین صوبوں کے طلبہ سے زیادتی ہے، طلبہ دشمن پالیسی ہے، ہم مذکورہ ٹیسٹ کو مسترد کرتے ہیں۔ پی ایم سی کی پالیسیاں غلط ہیں، پی ایم سی کو ٹیسٹ لینے سے روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر کلیم اللہ میمن پر شرپسندوں نے تشدد کیا، اس سے رقم اور موبائل فون چھین لیا جو قابل مذمت اور سیکورٹی پر سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر کورونا کی خطرناک وباء کے دوران بھی پوری ایمانداری اور محنت کے ساتھ اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں، انہیں تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمے داری ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں سیکورٹی کی ذمے داری رینجرز کے حوالے کی جائے، خیرپور دہشت گردی کے واقعے میں ملوث عناصر کو گرفتار کرکے نشان عبرت بنایا جائے بصورت دیگر سندھ بھر کے ڈاکٹر سڑکوں پر ہوں گے، جس کی ذمے داری حکومت سندھ پر عائد ہوگی۔