چیف جسٹس داخلہ ٹیسٹ کا ازخودنوٹس اوراسے کالعدم قرار دیں ٗحافظ نعیم

713

کراچی(اسٹاف رپورٹر) امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے درخواست کی ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان پی ایم سی کے تحت ہونے والے انٹری ٹیسٹ میں سنگین غلطیوں کا نوٹس لے کر ٹیسٹ کو کالعدم قراردیں اور کمیشن بناکر گھپلے میں ملوث افراد کو سزاد ی جائے،صوبائی حکومت کی جانب سے بھی میڈیکل کے طلبہ کا مسئلہ حل کرنے کیلئے کوئی عملی اقدامات نہیں کیے جا رہے ہیں، سندھ حکومت کی نااہلی کے باعث وفاق پی ایم سی کے ذریعے پرائیویٹ تمام تعلیمی مافیا مسلط کر رہا ہے، پاکستان میڈیکل کونسل کے 6رکنی بورڈ میں پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے افراد شامل ہیں، کوئی سرکاری ادارے کا فرد کیوں شامل نہیں ہے؟اس صورتحال کے ذمہ دار وزیر اعظم ہیں، حکومت میں موجود مافیاز ملک کو تباہ کر رہی ہیں۔جماعت اسلامی پہلے بھی طلبہ کی آواز بنی تھی اور آئندہ بھی ان کے حقوق کیلئے جدوجہد کرتی رہے گی،ہم طلبہ کے مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کیلئے قانونی کارروائی کے لیے عدلیہ کا دروازہ بھی کھٹکھٹا ئیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں سندھ کے میڈیکل کالجز و یونیورسٹی میں داخلہ لینے والے طلبہ کیساتھ داخلہ ٹیسٹ میں وفاقی حکومت کی غلط پالیسیوں و زیادتیوں کے خلاف متاثرہ طلباء کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔پریس کانفرنس میں سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ، نائب امیر ضلع جنوبی سفیان دلاور ،طالب علم سید احمد معاذ ودیگر بھی موجود تھے ۔اس موقع پر میڈیکل کے طلباء نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ صوبائی تعلیمی نصاب سے پرچہ لیا جائے اور PMCمروجہ طریقہ کارکے مطابق کار بن کاپی طلبہ کومہیا کرے، امتحان کی ری چیکنگ کا نظام بھی بنایا جائے،امتحانی نتیجہ NMDCATکی ویب سائٹ پر جاری کیا جائے، ڈومیسائل کی صوبائی حد لازم ہونی چاہیے، تاکہ طلبہ اپنے صوبے میں تعلیم حاصل کرسکیں، پرائیویٹ اداروں میں فیسوں کے بے لگام اضافے کو کنٹرول کیا جائے، دوبارہ پرچہ کی تیاری کے لئے کم از کم چالیس دن کا وقت دیا جائے۔حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی سید عبدالرشید نے پاکستان میڈیکل کونسل کے حوالے سے سندھ اسمبلی میں بھی آواز اٹھائی ہے، جماعت اسلامی غریب طلبہ کو تعلیم سے محروم نہیں ہونے دے گی،لاکھوں روپے فیس طلبہ کے ساتھ سراسر ظلم و زیادتی ہے۔پورے ملک میں یکساں نظام تعلیم رائج ہونا چاہیئے،غریب شخص اپنے بچوں کو تعلیم ہی نہیں دلواسکتا،تعلیم کو بھی کاروباربنا لیا گیا ہے،ملک میں مافیا ؤں نے اب میڈیکل ایجوکیشن پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔انہو ں نے کہاکہ انٹری ٹیسٹ میں دھاندلی کیخلاف آواز اٹھانے اور احتجاج کرنے والے طلبہ کو ہراساں کیا جا رہا ہے، پرائیویٹ مافیا کی دہشت گردی کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، غریب سے تعلیم چھینا انسانی حقوق کی پامالی ہے، تعلیمی مافیا نے تعلیم کو تجارت بنا دیا ہے، کراچی کے نجی تعلیمی اداروں نے لوٹ کھسوٹ کی انتہا کر دی ہے۔طلبہ کو کاربن کاپی فراہم نہ کرنا نا انصافی ہے، صوبے کے طلبہ کے حقوق کا خیال رکھتے ہوئے سندھ کے ڈومیسائل کی شرط لازمی قرار دی جائے، دوبارہ انٹری ٹیسٹ لینے سے قبل انہیں وقت دیا جائے۔