گلگت(اے پی پی)وزیر پلاننگ,ڈویلپمنٹ اینڈ انفارمیشن گلگت بلتستان فتح اللہ خان نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعلی حفیظ الرحمن نے وفاق کو چار خطوط لکھے اور درخواست کی کہ گندم کا ریٹ بڑھایا جائے، میں یہ لیٹر اسمبلی کے اگلے سیشن میں پیش کرونگا تاکہ پتا چلے کہ اس گناہ میں کون لوگ ملوث ہیں۔ گلگت بلتستان اسمبلی کے جاری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کے دوران آنے والی ایک لاکھ بوری گندم کورونا پیکج کا حصہ تھی، یہ کوٹے میں کوئی اضافہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ احتساب ضرور ہوگا،2009 سے 2015 تک کے پی پی کے دور کا اور پھرن لیگ کے دور کا حساب ہوگا، کوئی آفیسر اور سیاستدان احتساب سے نہیں بچے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان وفاق میں احتساب کی بات کرتے ہیں تو یہاں بھی احتساب کی بات ہوگی، ہم روایتی سیاستدان نہیں جو پیسہ بنانے کے پیچھے لگ جائیں۔فتح اللہ خان نے کہا کہ انصاف کارڈ عمرا ن خان کی سوچ کے مطابق ہر فرد کو ملے گا، یہ بینظیر کارڈ نہیں جو من پسند لوگوں کو ملے ، یہ انصاف کی حکومت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ثابت کرے کہ پی پی دور میں عملی طور پر گلگت بلتستان کا گندم کوٹہ 20 لاکھ تھا اور 20 لاکھ بوری یہاں آئی تو میں سیاست چھوڑ دوںگا۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعلی حفیظ الرحمن نے وفاق کو 4 خط لکھے اور درخواست کی کہ گندم کی فی کلو قیمت ڈھائی روپے یعنی فی بوری ڈھائی سو روپے بڑھائی جائے، یہ لیٹر میں اسمبلی کے اگلے سیشن میں پیش کروںگا۔