دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) شام میں کام کرنے والی تنظیم ’شامی مبصر برائے انسانی حقوق‘ کی طرف سے جاری کی گئی تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسدی فوج کی روسی حمایت یافتہ پانچویں کور نے عراقی سرحد کے قریب واقع بوکمال شہر کے مختلف سرحدی دیہات کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لینا شروع کردیا ہے۔ عرب ٹی وی کے مطابق سیرین آبزر ویٹری کا کہنا ہے کہ روس کی مدد سے پانچویں کور نے مشرقی دیر الزور بالخصوص البو کمال شہر کے قریب شام عراق سرحد پر 2 مقامات پر فوجی دستے تعینات کیے ہیں۔ اس سے قبل ان علاقوں پر ایرانی حمایت یافتہ ملیشیائوں کا کنٹرول قائم تھا۔ مقامی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پانچویں کور فورس کو ان علاقوں کا کنٹرول خود ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا حرکت النجبا، عراقی حزب اللہ اور الابدال نے حوالے کیا ہے۔ اس سلسلے میں روس اور ایران کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے میں کہا گیا تھا کہ ان علاقوں کا کنٹرول بہ تدریج شامی فوج کے حوالے کیا جائے گا۔ اس علاقے میں تعینات رہنے والی ایرانی ملیشیاؤں کے مستقبل کے بارے میں واضح نہیں ہوسکا جب کہ روسی فوج نے ایک ہفتہ قبل بوکمال کے وسط میں اپنا ایک دفتر بھی قائم کیا تھا۔ واضح رہے کہ کئی ماہ سے جاری سرد جنگ کے بعد سے یہ فوجی تعیناتی اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔ شامی مبصر برائے انسانی حقوق نے 10 دسمبر کو بتایا تھا کہ روسی افواج نے عراق کی سرحد پر مشرقی دیہی علاقے دیر الزور کے بو کمال شہر میں اپنا پہلا ہیڈ کوارٹر کھول لیا ہے۔ سیرین آبزرویٹری کے ذرائع کے مطابق روسی فورسز نے بو کمال شہر کے وسط میں واقع سیاحتی ہوٹل کو اپنا مرکز بنایا ہے۔ اس سے قبل اس علاقے میں تعینات ایرانی اور عراقی ملیشیائوںنے روس کو وہاں پر مرکز قائم کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔