سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر ڈویژن میں ریلوے پولیس کی جانب سے سیکورٹی کے دعوے دھرے رہ گئے، لاکھوں روپے مالیت سے لگائی جانے والی اسکیننگ مشین کئی ماہ سے خراب، ایس پی ریلوے سکھر ڈویژن کی سیٹ خالی ہونے کی وجہ سے ریلوے پولیس افسران بے بس ہوگئے، روہڑی ریلوے اسٹیشن کے لیے سیکورٹی خدشات مزید بڑھ گئے۔ ملک کے اہم ترین ریلوے سکھر ڈویژن میں ریلوے پولیس کی جانب سے سیکورٹی کے انتظامات کاغذوں تک محدود ہوگئے، گزشتہ سال روہڑی جنکشن پر لگائی گئی لاکھوں روپے مالیت کی اسکیننگ مشین گزشتہ کئی ماہ سے خراب پڑی ہے، جس کی مرمت کے لیے سابق ایس پی ریلوے کی جانب سے آئی جی ریلوے اور وزارت ریلوے کو کئی بار نہ صرف درخواستیں ارسال کی گئیں، بلکہ ان پر عملدرآمد کرانے کے لیے بھی لیٹرز لکھے گئے، تاہم وزیر ریلوے اور آئی جی ریلوے نے ملک کے انتہائی اہمیت کے حامل ریلوے ڈویژن کی سیکورٹی پر توجہ دینے کے بجائے لاپروائی دکھانا شروع کردی ہے، گزشتہ دو ماہ سے سکھر میں ایس پی ریلوے کی سیٹ پر افسر نہ ہونے کی وجہ سے اسکیننگ مشین سمیت کئی معاملات التوا کا شکار ہوچکے ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات کو روکنے کے لیے ریلوے املاک کی سیکورٹی کو مزید سخت کرنے اور ریلوے اسٹیشن پر کسی بھی مشکوک سامان کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے ریلوے پولیس کی جانب سے لاکھوں روپے مالیت کی اسکیننگ مشین لگائی گئی تھی، جو گزشتہ کئی ماہ سے خراب ہونے کی وجہ سے مسافروں کے سامان کی اسکیننگ کا عمل بھی متاثر ہوچکا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ سابقہ ایس پی ریلویز کی جانب سے اسکیننگ مشین کو درست کرانے کے لیے ریلوے ہیڈ کوارٹرز کو متعدد بار لیٹرز بھی بھیجے گئے، تاہم آئی جی ریلوے اور وزارت ریلویز کی جانب سے ان لیٹرز پر کسی قسم کی توجہ دینا مناسب ہی نہیں سمجھی، سکھر ڈویژن میں ایس پی ریلوے کی سیٹ خالی ہونے کے علاوہ سیکورٹی کے دیگر معاملات بھی شدید متاثر ہوچکے ہیں۔ شہریوں نے وزیر ریلوے اعظم صواتی اور آئی جی ریلوے سے مطالبہ کیا ہے کہ روہڑی ریلوے اسٹیشن پر لگائی جانے والی اسکیننگ مشین کو درست کرتے ہوئے سکھر ڈویژن میں ایس پی ریلوے کو تعینات کریں تاکہ خراب ہوتے سیکورٹی کے معاملات کو بہتر بناکر ریل میں سفر کرنے والے مسافروں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔