اسٹیبلشمنٹ ہو یا حکومت اب مذاکرات نہیں ہوں گے، بلاول بھٹو

587

لاہور:پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ( ن) نے مذاکرات کی حکومتی پیشکش مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو گھر بھیج کر دم لیں گے۔

تفصیلات کے مطابق جمعہ کو پاکستان پیپلز پارٹی کا وفدشریف برادران کی والدہ کی رحلت پر اظہارتعزیت کے لئے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کے قائد میاں نواز شریف کی رہائش گاہ جاتی امرا پہنچا۔

ملاقات کے بعد بلال بھٹو زرداری اور مریم نواز نے مشترکہ پریس کانفرس کی، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ( ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ جو بندہ تین سال سے کہہ رہا تھا کہ کسی کو این آر او نہیں دوں گا وہ پی ڈی ایم سے این آر او مانگ رہا ہے، وہ دن دور نہیں جب حکومت کو گھر بھیج کر دم لیں گے میں پہلے دن سے ان کو جعلی اور ووٹ چور حکومت سمجھتی ہوں، آج جب آپ کو اپنی حکومت جاتی نظر آرہی ہے تو آپ کو پارلیمنٹ یاد آگئی ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ حکومت کی پریشانی سب سے سامنے ہیں، لگتا ہے عمران خان کا مقابلہ ڈی جے بٹ اور ٹینٹ اور کرسیاں لگانے والوں کے ساتھ ہے،لاہور میں بھی پی ڈی ایم کا تاریخی جلسہ ہوگا،انہوں نےکہا کہ بلاول سے ملاقات میں پی ڈی ایم کے اگلے پلان پر بات ہوئی ہے ۔

مریم نواز نے کہا کہ حکومتی وزرا رابطے کر رہے ہیں، استعفے نہ دینے اور پارلیمنٹ میں بات کرنے کا کہہ رہے ہیں،مگر پی ڈی ایم عمران خان کو این آر او نہیں دے گی۔

اس موقع پر مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 13دسمبر کو لاہور میں پی ڈی ایم کا تاریخی جلسہ ہوگا،استعفوں کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں بلاول کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کی شروع سے خواہش پی ڈی ایم میں دراڑیں ڈالنے کی ہے،کہا گیا کہ گلگت کے الیکشن کے بعد پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کو چھوڑ دے گی لیکن ایسا نہیں ہوا۔

استعفوں کے معاملے میں بھی کہا جارہا ہے کہ پی ڈی ایم میں اختلافات ہیں۔ لیکن جب پی ڈی ایم نے فیصلہ کیا کہ تمام جماعتیں 31 دسمبر تک استعفے اپنی قیادتوں کے پاس جمع کرائیں گے تو دھڑا دھڑ استعفے میرے پاس آرہے ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ جو یہ خواب دیکھ رہے ہیں کہ ان میں سے کوئی جماعت اس مطالبے سے پیچھے ہٹ سکتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سیاست میں مداخلت بند کرے، ایسا نہیں ہوگا،اسٹبلشمنٹ جس طرح جعلی انداز سے زبردستی اس حکومت کو کھڑا کر رہی ہے یہ ختم کرنا پڑے گا۔

بلاول بھٹو نےکہا کہ  جہاں تک عمران خان کے بیانیے کی بات ہے وہ تو کل تک ہمیں دھمکیاں دے رہا تھا لیکن اب کہہ رہا ہے کہ میں ڈائیلاگ کے لیے تیار ہوں،ان کا بیانہ تو ہر وقت تبدیل ہوتا رہتا ہے۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ قوم نے اس حکومت کے خلاف فیصلہ کرلیا ہے اور پی ڈی ایم قوم کے ساتھ مل کر عمران خان اور ان کے سہولت کاروں سے یہ فیصلہ منوائے گی۔ اس حکومت اور اس کے سہولت کاروں کو سوچنا ہوگا کہ وہ کب تک عوام کی امیدوں کے سامنے رکاوٹ بنے رہیں گے۔

بلاول کا کہنا تھا کہ حکومت سے مذاکرات کا وقت گزر چکا ہے،پی ڈی ایم جماعتوں کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی 31دسمبر تک پارٹی قیادت کو استعفے جمع کرائیں گے۔انہوں نے دعوی کیا کہ پاکستان کی تاریخ میں کوئی لانگ مارچ اتنا کامیاب نہیں ہوا جتنا پی ڈی ایم کا لانگ مارچ ہوگا، ہم ایسی صورتحال پیدا نہیں کریں گے جس سے کوئی تیسری قوت فائدہ اٹھائے، ہم سوچ سمجھ کر اپنے کارڈرز کھیلیں گے۔