سیاسی بحران آرہا ہے، عوام الیکشن کے نام پر جعلسازی سے تنگ آچکے، سراج الحق

512

لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک ایک گمبھیر سیاسی بحران کی جانب بڑھ رہا ہے۔ پھر کہتا ہوں کہ شفاف الیکشن کے لیے سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھنا ہو گا۔ عوام الیکشن کے نام پر جعلسازی سے تنگ آ چکے۔پی ٹی آئی کی حکومت عوام کے سامنے ڈھائی سال میںمکمل ایکسپوز ہو گئی ۔ وزیراعظم جھوٹے وعدوں پر کب تک لوگوں کو تسلیاں دیںگے۔ حکومت نے اپنے آپ کو بندگلی میں بند کر دیا ہے۔ وزرا کے بیانات جلتی پر تیل کا کام کر رہے ہیں۔ نام نہاد سیاسی اشرافیہ نے گزشتہ 7 دہائیوں میں اپنی جیبوں کو بھرا اور عوام کا خون نچوڑا۔ وکلا نے جمہوریت کے لیے بڑا کردار ادا کیا۔ اسلامی قوانین کے نفاذ ہی سے جرائم کا خاتمہ ممکن ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب بار کونسل کے نومنتخب اراکین کے اعزاز میں منصورہ میں منعقدہ عشائیے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے۔سینیٹرسراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن اتحاد عوام کو بے وقوف بنانے کی سیاست ترک کر دے۔ لوگ جانتے ہیں کہ دونوں اطراف نے حکمرانی کے مزے لوٹے اور ملک کو غربت اور قرضوں کی دلدل میں دھکیلا۔ کم از کم اب سیاسی جماعتیں سنجیدہ رویہ اختیار کریں اور انتخابی اصلاحات کے لیے بات چیت کا آغاز کریں۔ کیوںکہ عوام مزید کھوکھلے سیاسی نعروں اور جمہوریت کے دعوئوں کو سننے کے لیے تیار نہیں۔ سابق اور موجودہ حکمرانوں نے عوام کو جھوٹے وعدوں اور طفل تسلیوں کے سوا کچھ نہیں دیا نہ ہی انصاف کے نظام کو بہتر کیا گیا اور نہ ہی احتساب کو مؤثر بنایا۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ریاست مدینہ اور تبدیلی کے نعروں پر عوام کو دھوکا دیا۔ اب حکومت نے اپنے آپ کو بندگلی میں بند کر دیا ہے۔ وزرا کے بیانات جلتی پر تیل کا کام کر رہے ہیں اورملک ایک گمبھیر سیاسی کرائسز کی جانب بڑھ رہا ہے ۔ امیر جماعت اسلامی نے اپوزیشن اراکین کی پکڑدھکڑ اور ان کے خلاف مقدمات کی سخت مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم کو ان کا وعدہ یاد دلایا کہ اگر اپوزیشن احتجاج کرے گی تو انہیں کنٹینر مہیا کروں گا۔ احتجاج اپوزیشن جماعتوں کا آئینی حق ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کہا کرتے تھے کہ وہ خودکشی کر لیں گے، لیکن کسی کے سامنے کشکول لے کر نہیں جائیں گے،مگر اقتدار پر براجمان ہونے کے فوراً بعد انہوں نے یورپ، امریکا، ایشیا سمیت کوئی براعظم نہیں چھوڑا اور پیرس کلب، آئی ایم ایف، ورلڈ بینک سمیت کوئی ادارہ نہیں چھوڑا جہاں وہ جھولی پھیلا کر نہ پہنچے ہوں۔ پی ٹی آئی کی کنفیوژ پالیسیوں نے رہی سہی معیشت کا بھی بیڑہ غرق کر دیا۔ اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں اور لاکھوں لوگ سڑکوں پر آ گئے ہیں۔ انہوں نے وکلا کی ملک میں جمہوریت اور انصاف کے نظام کی مضبوطی کے لیے جدوجہد کو سراہا اور ان سے اپیل کی کہ وہ پاکستان کو اسلامی فلاحی مملکت بنانے کے لیے بھرپور کردار ادا کریں۔ اگر عوام کو عدالتوں میں انصاف نہیں ملے گا، تووہ مایوس ہوں گے اور ملک میں انارکی پھیلے گی۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ لوگ ایماندار اور صالح قیادت منتخب کریں اور جماعت اسلامی کی پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کی جدوجہد کا ساتھ دیں۔