تیمر گرہ(نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں غریبوں کے لیے عدالتوں میں انصاف نہیں، اسپتالوں میں علاج نہیں۔ ظالم اشرافیہ نے گزشتہ 73سال سے اسی نظام کو جاری رکھا جو انگریز کے دور میں قائم تھا۔ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی جماعتوں میں کوئی فرق نہیں ہے، پی ڈی ایم میں شامل سب جماعتوں نے اقتدار کے مزے لوٹے، لیکن عوام کو کچھ نہیں دیا۔ اب تبدیلی کے دعوے دار لوگوں کا خون نچوڑ رہے ہیں اور انہیں لنگرخانوں کے باہر کھڑا کر دیا ہے۔ خیبر ٹیچنگ اسپتال میں 7اموات کے ذمے داروں کا تعین نہیں ہوا۔ وزیراعلیٰ کے پی کے استعفا کیوں نہیں دیتے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے تیمرگرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ضلعی امیر اعزاز الملک افکاری بھی موجود تھے۔امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عدالتوں میں غریب کے لیے انصاف نہیں ہے جبکہ تعلیم اور صحت کی سہولتیں نایاب ہو گئیں۔ عوام کو اسپتالوں میں ڈسپرین کی گولی تک دستیاب نہیں۔ خیبر ٹیچنگ اسپتال میں 7 لوگوں کا آکسیجن کی عدم دستیابی کی وجہ سے چل بسنا بڑا سانحہ ہے۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے اب تک استعفا کیوں نہیں دیا۔ یہ سانحہ پورے صوبے کے صحت کے نظام کے منہ پر طمانچہ ہے۔ تبدیلی کے دعوے دارخیبر پختونخوامیں صحت کے نظام کو آئیڈیل قرار دیتے تھے اب کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں۔ ملک پر مسلط حکمران طبقے نے صحت اور تعلیم کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے آج تک کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے تو رہی سہی کسر بھی نکال دی اور سسٹم کو تباہ کر دیا۔حقیقت یہ ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں اصل راج مافیاز کا ہے۔ اس کی داخلہ اور خارجہ پالیسیوں میں گزشتہ ڈھائی سال میں سوائے ناکامیوں کے کچھ نہیں۔ تبدیلی کے دعوے داروں نے عوام کو لنگرخانوں کے باہر کھڑا کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی جماعتوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔ کئی اپوزیشن پارٹیوں کے اب بھی حکومت سے رابطے ہیں، انہوں نے ماضی میں بھی ایف اے ٹی ایف، سینیٹ چیئرمین کے الیکشن اور آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سمیت دیگر اقدامات پر حکومت کا ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں گزشتہ 73 سال سے انگریز کے دور کا تسلسل ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کیا پی پی سندھ حکومت کی قربانی دینے کو تیار ہے، اگر ایسا ہوتا ہے تو ہم بھی سوچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی جدوجہد خالصتاً عوامی ہے اور اس کا مقصد اسلامی فلاحی ریاست کی منزل کا حصول ہے۔ لوگوں کو اسٹیٹس کو کے چنگل سے نجات دلانا ہی جماعت اسلامی کی جدوجہد کا حاصل ہے۔