پشاور: اسپتال میں آکسیجن نہ ملنے پر 8مریض جاں بحق

290

پشاور /اسلام آباد/ کراچی (خبر ایجنسیاں+ اسٹاف رپورٹر)صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے خیبر ٹیچنگ اسپتال میں آکسیجن نہ ملنے پر 8 مریض جاں بحق ہوگئے جبکہ کورونا وائرس کے باعث ملک بھر میں مزید 58افراد انتقال کرگئے جس کے بعد ملک بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 8361تک پہنچ گئی جبکہ 3308نئے کیسز اور 2436مریضوں کی حالت تشویشناک ہے ۔تفصیلات کے مطابق خیبر ٹیچنگ اسپتال انتظامیہ کے مطابق مریضوں کو آکسیجن کی سپلائی بروقت نہ ملنے کا واقعہ اتوار کی شپ پیش آیا، آکسیجن نہ ملنے کے باعث مریض تڑپ تڑپ کر دم توڑ گئے۔اسپتال حکام نے بتایا کہ آکسیجن سلنڈر بروقت نہ پہنچنے سے دیگر وارڈز کے مریض بھی متاثر ہوئے۔خیبر ٹیچنگ اسپتال کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسپتال کو راولپنڈی سے آکسیجن سلنڈر فراہم کیے جاتے ہیں لیکن ناگزیر وجوہات کی بنا پر راولپنڈی سے آکسیجن کے سلنڈر بروقت نہیں پہنچے۔ترجمان خیبرٹیچنگ اسپتال نے بتایا کہ 100 آکسیجن سلنڈرز اسٹینڈ بائی رہتے ہیں، واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔خیبر ٹیچنگ اسپتال میں آکسیجن کی کمی سے جاں بحق افراد کی تفصیلات سامنے آگئیں۔اسپتال حکام کے مطابق آئسولیشن وارڈ میں 5 مریض اور میڈیکل آئی سی یو میں ایک مریض جاں بحق ہوا جبکہ آئسولیشن وارڈ میں جاں بحق ہونے والوں میں 2 خواتین بھی شامل ہیں۔اسپتال حکام نے بتایا کہ جاں بحق 5 مریضوں کا تعلق صوبے کے مختلف اضلاع چارسدہ، شانگلہ، نوشہرہ اور پشاور سے ہے۔چلڈرن آئی سی یو میں بھی ایک مریض جاں بحق ہوا، جاں بحق مریض کے والد سمیع اللہ کا کہنا ہے کہ میرے بیٹے کا انتقال آکسیجن کی کمی سے ہوا اور میرابیٹا چلڈرن آئی سی یو میں زیرعلاج تھا۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے آکسیجن کی کمی کے باعث اموات کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے 48گھنٹوں کے اندر واقعے کی تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے ۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی وزیر اعلی نے صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا اور چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر کاظم نیاز سے رابطہ کرکے انہیں اسپتال کے بورڈ آف گورنرز سے فوری طور پر واقعے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کروانے کے احکامات جاری کیے۔ مقررہ وقت میں رپورٹ پیش نہ ہونے کی صورت میں صوبائی حکومت اپنی طرف سے واقعے غیر جانبدار تحقیقات کروائے گی۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کی رپورٹ پبلک کی جائے گی اور معاملات کو عوام کے سامنے رکھا جائے گا۔ دریں اثنا وزیر اعلیٰ نے اس افسوسناک واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مرحومین کی مغفرت اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دُعا کی ہے۔ دوسری جانب ملک بھر میں مہلک وائرس کے مزید 58مریض انتقال کر گئے جس کے بعد ملک میںکوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی تعداد8361 تک پہنچ گئی۔ کوروناوائرس کے3308 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ، 2436 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی اوسی)کے اعدادوشمار کے مطابق کوروناوائرس کے نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد ملک میں کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعدا د4 لاکھ 16ہزار 499تک پہنچ گئی جن میں سے 3لاکھ 55ہزار 12مریض مکمل طور پر صحتیاب ہو چکے ہیں۔ ملک میںکوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد تیزی سے بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے اور یہ تعداد 53126تک پہنچ گئی۔ صوبہ سندھ میں کورونا کیسز کی تعداد سب سے زیادہ ہے جہاں اب تک ایک لاکھ 82 ہزار 473کیسز سامنے آئے ہیں۔ اتوار کے روز وزیراعلیٰ ہائوس سے جاری اعدادوشمار کے مطابق صوبے میں کورونا سے مزید 8مریض انتقال کرگئے ہیں جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 3019ہوگئی ہے۔ علاوہ ازیںپاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل سجاد قیصر کے مطابق ملک بھر کے اسپتال کورونا وائرس کے مریضوں سے بھر گئے ہیں اور اس وبا کی دوسری لہر کے دوران انہیں مریضوں کی مسلسل بڑھتی ہوئی تعداد کا مقابلہ کرنے میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسپتالوں میں صورت حال نازک تر ہوتی جا رہی ہے ۔پاکستان میں 2 دسمبر سے اس وائرس کی نئی انفیکشنز کی روزانہ تعداد بدستور 3 ہزار سے زیادہ ہی رہتی ہے۔ ادھر فیصل مسجد میں ایس او پیز کی خلاف ورزی پر انتظامیہ نے مسجد کے اندرون ہال کو سیل کردیا ہے ۔ہال کی بندش کے بعد اب مسجد کے ہال میں باجماعت نماز ادا نہیں کی جاسکے گی ۔مزیدبرآں وفاقی وزیراطلاعات و نشرعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ کورونا کے حوالے سے حالیہ اعددوشمار تشویشناک ہیں ، سیاسی اجتماعات کورونا پھیلانے کا سبب بن رہے ہیں۔