کراچی (اسٹاف رپورٹر)حکومت سندھ کے ترجمان مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ جب تک وفاقی حکومت غیرآئینی آرڈینس واپس نہیں لیتی ہم بات نہیں کریں گے، اس آرڈینس کے ذریعے سندھ حکومت کی زمین پر قبضے کی کوشش کی گئی ہے۔مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ یہ جزیرے سندھ کی ملکیت ہیں اور رہیں گے۔انہوں نے کہاکہ کورونا روکنے کے لیے ہمیں عوام پر سختی کرنا ہوگی،وزیراعظم کی ساری سختی صرف پی ڈی ایم کے لیے ہے،ہم کورونا وائرس کی بات کرتے تھے تو پی ٹی
آئی والے مذاق اڑاتے تھے، اسد عمر کہتے تھے کہ ٹریفک حادثے میں لوگ زیادہ مرتے ہیں،آج اسد عمر کہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی زیادتی کر رہی ہے۔سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپنی حکومت سے قبل گیس بحران پر دیگر حکومتوں پر الزام دھرتے تھے اور لوڈشیڈنگ کا الزام لگاتے تھے، یہ حکومت نہ صرف نااہل اور نالائق ہے بلکہ تضادات اور ذاتی مفادات سے بھری ہوئی ہے،اس وقت ملک میں گیس کا بحران شروع ہوگیا ہے اس کے ذمے دار وہ وزرا ہیں جن کے مفادات ہیں۔انہوں نے اپیل کی کہ چیف جسٹس اس وقت گیس بحران کا نوٹس لیں بلکہ اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں کہ کن لوگوں کے ذاتی مفادات اور کاروبار اس میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ذاتی مفاد رکھنے والے فیصلے کررہے ہیں اور اپنی جیبیں بھر رہے ہیں، چیئرمین نیب اور چیف جسٹس اس معاملے کا نوٹس لے کر اس کرپشن کو ظاہر کریں، آئین کے تحت جس صوبے سے گیس نکلتی ہے آرٹیکل 158 کے تحت ہمیں اسے حق ملنا چاہیے مگر بدقسمتی سے یہ حکومت صوبے کو گیس نہیں دے رہی جس سے معیشت کا استحصال ہورہا ہے۔