نیب کی اسحاق ڈار ، مہدی شاہ کیخلاف انکوائری کی منظوری ، عبدالحفیظ شیخ کو دوسرا نوٹس

136

 

اسلام آباد،کراچی(خبر ایجنسیاں)قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق وزیر خزانی اسحاق ڈار اور سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان مہدی شاہ کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی۔اس ضمن میں نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس اسلام آباد میں واقع نیب ہیڈکوارٹرز میں ہوا جس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکوٹر جنرل اکاؤ نٹبلٹی نیب،ڈی جی آپریشن نیب،ڈی جی نیب راولپنڈی،اور دیگرسینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس سے متعلق نیب کے جاری کردہ اعلامیے میں کہا کہ قومی
احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق ڈائریکٹر اسٹیٹ مینجمنٹ کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی(سی ڈی اے) اسد اللہ فیض، سابق ڈپٹی ڈائریکٹرجنرل اسٹیٹ مینجمنٹ سی ڈی اے شاہد مرتضیٰ بخاری، ڈی اے اواسٹیٹ مینجمنٹ ٹوسی ڈی اے محمد ارشد، سابق اکاؤنٹس افسر اسٹیٹ مینجمنٹ سی ڈی اے مقبول احمد، عطاالرحمن، سعیدالرحمن، منوراحمد اور محمد احمد کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔مذکورہ ملزمان پر مبینہ طورپر غیرقانونی طورپر کلینک کے لیے مختص پلاٹ کو کمرشل مقاصد کے لیے الاٹ کرنے کا الزام عائد ہے جس کی وجہ سے قومی خزانے کو 9 کروڑ 19 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق سفیر سفارتخانہ پاکستا ن صوفیہ اے ایس بابر ہاشمی، سابق اکاؤٹنٹ ایمبیسی آف پاکستا ن صوفیہ محمد طفیل قاضی کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔دونوں پر مبینہ طورپرسفارتخانے کے فنڈز میں خوردبرد کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔اعلامیے کے مطابق نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 3 افسران کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی، جن میں چیف ایگزیکٹو آفیسر زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ سید طلعت محمود کے خلاف 2 تحقیقات کی منظوری دی گئی۔علاوہ ازیں پاکستان اسپورٹس بورڈ لیاقت جمنازیم کے افسران /اہلکاران اور دیگر کے خلاف بھی تحقیقات کی منظوری دی گئی۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں 7 انکوائریز کی منظوری دی گئی جن میں سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار، سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ، چیف ایگزیکٹیو آفیسر زید ٹی بی ایل سید طلعت محمود اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے افسران/اہلکاران اور دیگر، اعوان سابق رکن صوبائی اسمبلی پنجاب ملک تنویر اسلم اور دیگر، نمرا تنویر، راحیلہ اصغر، اصغر نواز،میسرز جیو ماسٹر ز پرائیویٹ لمیٹڈ، میسرز جیو ماسٹر انٹر نیشنل لمیٹڈکی انتظامیہ اور دیگر کے خلاف انکوائریز کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں سابق چئیرمین پاکستان سائنس فاؤنڈیشن حکومت پاکستان ڈاکٹر منظور حسین سومرو، وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے افسران /اہلکاران اور دیگر کے خلاف تحقیقات کا معاملہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو بھجوانے کی منظوری دی گئی۔علاوہ ازیںوزیراعظم عمران خان کے مشیر خزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کو قومی احتساب بیورو (نیب) کراچی نے دوسرا نوٹس جاری کردیا۔حفیظ شیخ پر سابقہ ادوار میں قومی خزانے سے غیرقانونی ادائیگی کا الزام ہے، نیب کے مطابق 1کروڑ 11 لاکھ 25ہزار ڈالر کی غیر قانونی ادائیگی کی گئی، حفیظ شیخ اور سابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) سلمان صدیق پرغیر قانونی ادائیگی کا الزام ہے۔نیب کے مطابق غیر قانونی ادائیگی کسٹم کلیئرنس، سسٹم کئیر پائلٹ پروجیکٹ کیلیے کی گئی، کیئرپروجیکٹ کے تحت سسٹم کبھی نہیں لگایا گیا، کمپنی اجیلیٹی کو ادائیگی کی گئی۔نیب کراچی نے حفیظ شیخ کو تحقیقات کیلیے یکم دسمبر کا نوٹس جاری کیا تھا، نیب کمبائن انویسٹی گیشن ٹیم نے حفیظ شیخ کو یکم دسمبر کو طلب کیا تھا لیکن وہ پیش نہ ہوئے۔اب نیب کی جانب سے وزیراعظم کے مشیرحفیظ شیخ کو دوسرا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ نیب حکام کے مطابق سابق چیئرمین ایف بی آر سلمان صدیق کو بھی تحقیقات کیلیے طلب کیا گیا ہے، غیرقانونی ادائیگی پرسابق کسٹم افسرعاشرعظیم کوبھی نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔خیال رہے کہ عبدالحفیظ شیخ پیپلز پارٹی کی حکومت میں وزیر خزانہ کے عہدے پر رہے ہیں۔