اسلام آباد( نمائندہ جسارت) پاکستان نے ایرانی جوہری سائنسدان محسن فخری زادے کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشیدگی سے گریز کرے۔جمعرات کو دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چودھری نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ اجلاس میں فلسطین اور جموں و کشمیر پر تفصیلی گفتگوہوئی،دوران
اجلاس ایک متفقہ قرارداد میں او آئی سی نے جموں و کشمیر پر ٹھوس الفاظ میں مؤقف دیتے ہوئے بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، محاصرے اور ماورائے عدالت قتل عام روکنے کا مطالبہ کیا۔ پاکستان نے خصوصی افراد کے عالمی دن پر دنیا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دباؤ ڈال کر بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں معصوموں کو نابینا اور معذور کرنے سے روکے۔ ترجمان نے بتایا کہ او آئی سی وزراء خارجہ کا آئندہ 47واں اجلاس اسلام آباد میں کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وزرائے خارجہ کونسل نے متفقہ طور پر اسلاموفوبیا کے خلاف پاکستان کی قرارداد کو منظور کیا۔جس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر سال 15مارچ کو اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرنے کے عالمی دن کے طور پر منایا جائے گا۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بین الافغان معاہدے کے اعلان کے حوالے سے پر اْمید ہیں اور نتیجہ خیز مذاکرات ہی افغان مسئلے کے پْرامن حل کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہش مند ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے متحدہ عرب امارات کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور اب تک امارات کی جانب سے ویزے جاری نہ کرنے کے سرکاری مؤقف کا اعلان نہیں کیا گیا، وزارت خارجہ اس معاملے پر اماراتی حکام سے رابطے میں ہے۔زاہد حفیظ چودھری نے کہا کہ ہم مقبوضہ فلسطین میں نئی آباد کاری کی اسرائیلی کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، ہمارے لیے فلسطینیوں کا حق استصواب رائے اہم ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں اصلاحات وہاں کے عوام کی ضروریات اور مطالبات کو مدنظر رکھ کر کی جا رہی ہیں اور پاکستان کوئی ایسا اقدام نہیں اٹھائے گا جس سے ہمارا جموں و کشمیر پر مؤقف متاثر ہو۔