آصف زرداری نے اسامہ کی پاکستان میں ہلاکت کو خوش خبری قرار دیا، باراک اوباما

485

اسلام آباد: امریکا کے سابق صدر باراک اوباما نےاپنی نئی کتاب ’اے پرامسڈ لینڈ‘میں مئی 2011 میں ایبٹ آباد آپریشن کے دوران اسامہ بن لادن کی ہلاکت سے متعلق اہم انکشافات کردیئے۔

سابق امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ پاکستان کو اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے لیے کیے گئے امریکی آپریشن کے بارے میں مطلع کرنا ان کے اندازے سے زیادہ آسان تھا،انہوں نےکہا کہ القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد سے سے مشکل فون کال کی توقع پاکستان سے کر رہا تھا لیکن ہوا بالکل اس کے برعکس۔

سابق امریکی صدر نے کہا کہ انہیں معلوم تھا کہ اس کارروائی کا نقصان زرداری کو ہی ہوگا،ان پر پورے ملک سے دباؤ ہو گا کہ پاکستان کی سالمیت کی تضحیک ہوئی ہے، لیکن انہوں نے ان کی پوزیشن کو سمجھا۔

اوباما نے اپنی کتاب میں لکھا کہ آصف زرداری کا کہنا تھا کہ جو بھی رد عمل ہو، یہ بہت خوشی کی خبر ہے،صدر آصف زرداری اس فون کال پر واضح طور پر جذباتی تھے اور انھوں نے اپنی اہلیہ بینظیر بھٹو کا بھی ذکر کیا جنھیں القاعدہ سے منسلک شدت پسندوں نے ہلاک کیا تھا۔

باراک اوباما نے کہا کہ اس وقت کے امریکی نائب صدر جو بائیڈن نے کارروائی کی مخالفت کی تھی،ہمیں علم تھا کہ اتحادی ملک کے اندر فوجی کارروائی کا حکم خود مختاری کی خلاف ورزی ہوگا، مگر ہم القاعدہ کے سربراہ کے خلاف اس موقع کو ضائع نہیں کرنا چاہتے تھے۔