لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) ایس ایس پی لاڑکانہ مسعود احمد بنگش کی ہدایات پر لاڑکانہ پولیس نے جرائم پیشہ افراد کیخلاف کارروائیاں کرتے ہوئے 9 ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ، منشیات، کار، موٹر سائیکل اور نقدی برآمد کرلی۔ کیٹی ممتاز پولیس نے اشتہاری و مطلوب دو ملزمان سلیم اور ضمیر میربحر کو بندوق اور کارتوسوں سمیت، اللہ آباد پولیس نے دوران گشت عیسائی قبرستان سے ملزم ظہیر عباس لغاری کو پستول اور گولیوں سمیت، رحمت پور پولیس نے دوران گشت پیر مراد شاہ قبرستان سے ڈکیتی کے مقدمے میں مطلوب ملزم طارق حسین کو پاؤ چرس سمیت، نوڈیرو پولیس نے جوئے کے اڈے پر چھاپا مار کر پانچ جواریوں عامر، عاشق، صدرالدین، اوشاق اور حسن شر کو نقدی سمیت گرفتار کرلیا۔ دوسری جانب ماہوٹا پولیس نے غلام مرتضیٰ چاوڑو سے کیہر پل کے قریب چھینی جانے والی کار ضلع دادو کے گاؤں خانپور جونیجو سے برآمد جبکہ عاقل پولیس نے شہری مجاہد شیخ کی چوری شدہ موٹر سائیکل برآمد کرکے اصل مالکان کے حوالے کردی ہیں۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کیخلاف ایسے مقدمات درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ لاڑکانہ شہر کے نیو بس اسٹینڈ کے علاقے میں واقع پی ایس او پیٹرول پمپ کے قریب کھڑی وین میں اچانک آگ لگ گئی جس کے باعث آس پاس کے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، جن کی جانب سے بروقت فائر بریگیڈ عملے کو اطلاع دی، جنہوں نے پہنچ کر آگ پر قابو پالیا، تاہم کوئی جانی نقصان نہ ہوا۔ اس حوالے سے علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ وین کو وائرنگ کی خرابی کی وجہ سے آگ لگی، جو پیٹرول پمپ کے قریب کھڑی تھی، بروقت آگ پر قابو نہ پانے پر بڑے نقصان کا خدشہ تھا۔ لاڑکانہ پولیس نے 15 روز قبل باپ کے ہاتھوں قتل ہونے والی نئی نویلی دلہن صائمہ لاشاری کے قتل میں ملوث مقتولہ کے والد ملزم غلام حیدر لاشاری کو گرفتار کرلیا ہے۔ اس حوالے سے اللہ آباد تھانہ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم غلام حیدر لاشاری اپنی بیٹی صائمہ کو قتل کرنے کے بعد کراچی فرار ہوا، جسے خفیہ اطلاع پر کراچی کے گنجان آبادی کے علاقے سے گرفتار کرلیا۔ ملزمان نے اپنی بیوی اور بیٹے کو بھی قتل کیا گیا، جسے مقامی عدالت میں ریمانڈ کے لیے پیش کیا جائے گا، جس سے تفتیش بھی جاری ہے۔ واضح رہے کہ مقتولا صائمہ لاشاری کے قتل کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔