لاہور (نمائندہ جسارت) لاہور کی احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عاید کر دی۔ شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے صحت جرم سے انکار کردیا۔ عدالت نے استغاثہ کے فیصل بلال سمیت 3 گواہان کو بیانات ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 26 نومبر تک ملتوی کردی۔ احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی۔ بدھ کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو سخت سیکورٹی حصار میں عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔ عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 26 نومبر تک توسیع کردی۔ وعدہ معاف گواہ بننے والوں میں شاہد رفیق، یاسر مشتاق، محمد مشتاق اور آفتاب محمود شامل ہیں۔ عدالت میں جج سے مخاطب ہو کر شہباز شریف نے کہا کہ مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے‘ سیاسی مخالفین میرے
خلاف سازش کر رہے ہیں‘ نیب اپنی ساکھ مکمل طور پرکھو چکا ہے‘ اسے سیاسی انجینئرنگ کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے‘ نیب اب تک کوئی بھی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا ہے‘ میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہوں‘ میرے خلاف جھوٹے الزامات عاید کیے گئے‘ میں نیب کے تمام الزامات کو مسترد کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آشیانہ ہو، رمضان شوگر یا پھر کوئی اور کیس، میرے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی‘ ڈھائی سال سے میرے خلاف تحقیقات چل رہی ہیں۔اس سے قبل عدالت میں شہباز شریف کو پیش کیا گیا تو اس موقع پر عدالت کے باہر ن لیگی کارکنوں اور پولیس میں ہاتھا پائی ہوئی۔