لاڑکانہ۔ تین روز سے لاپتا نوجوان کی تشدد زدہ لاش بر آمد ، ورثا کا احتجاج

376

 

لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) لاڑکانہ کے نیو بس اسٹاپ کے علاقے سے تین روز سے لاپتا نوجوان کی تشدد زدہ لاش برآمد، ورثا کی جانب سے پولیس پر لاپروائی کا الزام اور پوسٹ مارٹم نہ کروانے کیخلاف لاش سڑک اور اسپتال کے باہر رکھ کر احتجاج، ایس ایس پی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی ہیڈکوارٹر کو انکوائری آفیسر مقرر کردیا، واقعہ کا مقدمہ درج نہ ہوسکا۔ لاڑکانہ کے نیو بس اسٹینڈ کے مقام پر علاقہ مکینوں کی نشاندہی پر پولیس نے نوجوان شخص کی تشدد شدہ لاش برآمد کی، جس کی شناخت پندرہ سالہ جنسار چانڈیو کے طور پر ہوئی، تاہم مقتول کے ورثا کی جانب سے لاش سڑک پر رکھ کرمتعلقہ تھانہ پولیس کیخلاف احتجاج کیا گیا، ورثا کا مبینہ طور پر کہنا تھا کہ مقتول تین روز قبل گھر سے لاپتا ہوا، پولیس کو مطلع کیا گیا جبکہ جمالی برادری کی جانب سے ملنے والی دھمکیوں کی آگاہی بھی دی لیکن پولیس نے تین روز میں کوئی اقدامات نہیں اٹھائے اور نوجوان کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی جبکہ متعلقہ پولیس کا کہنا ہے کہ واقع کی منصفانہ تحقیقات کر کے ملوث افراد کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی پولیس نے لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے چانڈکا اسپتال منتقل کردی، جہاں مبینہ طور پر پوسٹ مارٹم نہ کروانے پر ورثاء وہاں بھی احتجاجی مظاہرہ کرکے پوسٹ مارٹم کا مطالبہ کیا جس کے بعد پوسٹ مارٹم کرکے لاش ورثاء کے حوالے کردی گئی جبکہ لاش گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا۔ دوسری جانب ایس ایس پی آفس کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کنگا تھانے کی حدود میں جنسار علی شابرانی کے قتل کے واقعے کے متعلق ایس ایس پی لاڑکانہ کی ہدایات پر ایس ایچ او کنگا نے مختلف مقامات پر چھاپے مارکر پہلے ہی ایک مشکوک شخص کو گرفتار کرلیا تھا جس سے پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری ہے جبکہ معاملے کی تحقیقات کے لیے ایس پی ہیڈ کوارٹر محمد کلیم ملک کے حوالے کردی گئی۔ مقدمہ درج کرنے کے ساتھ ملوث ملزمان کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔