مصر ،فرانس کے بائیکاٹ کی دعوت پر عالم دین گرفتار

332

قاہرہ (رپورٹ: منیب حسین) فرانس میں آزادیٔ اظہار اور نام نہاد جمہوری اقدار کے نام پر جاری توہین اسلام کے خلاف عالم اسلام میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے۔ مسلمانوں نے اپنی استطاعت کے مطابق اس مکروہ فعل کے خلاف ردعمل دیتے ہوئے فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ شروع کررکھا ہے۔ مختلف ممالک میں معروف مذہبی اور سماجی شخصیات مسلمانوں کو اس کی دعوت دے رہی ہیں۔ ایسی ایک شخصیت مصر کے معروف سلفی عالم شیخ مصطفی عدوی ہیں، جنہوں نے ایک وڈیو پیغام میں مسلمان ممالک کے حکمرانوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اسلام سے برسرپیکار ممالک کے بجائے غیرمتحارب ممالک سے اسلحہ خریدیں۔ انہوں نے زور دیا تھا کہ فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ عام مسلمانوں ہی کا نہیں حکمرانوں اور سیاست دانوں کا بھی فریضہ ہے۔ ان کا یہ بیان سامنے آنے کے بعد مصری پولیس نے شیخ مصطفی عدوی کو حراست میں لے لیا، تاہم عوام کی جانب سے سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آنے کے بعد بدھ کو رات گئے انہیں رہا کردیا گیا۔ شیخ مصطفی عدوی کی گرفتاری سے مصر میں شہریوں کی گرفتاری اور انہیں لاپتا کیے جانے کے خلاف عوام ایک بار پھر بول پڑے۔ سوشل میڈیا صارفین نے لکھا کہ مصر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے شہریوں کی نگرانی اور انہیں گرفتار کیے جانے کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے۔ صارفین نے لکھا کہ ملک میں زبان بندی اور انسانی حقوق کی پامالیاں ایک بار پھر زوروں پر ہیں۔ واضح رہے کہ مصر میں ملک کے پہلے منتخب صدر ڈاکٹر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹنے والی جنرل عبدالفتاح سیسی کی حکومت اپنے سیاسی مخالفین، انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں کے خلاف مسلسل ظالمانہ اقدامات کررہی ہے۔