زرداری حکومت نے سندھ کے وسائل فروخت کرنے شروع کردیے

329

بدین (نمائندہ جسارت) سندھ کی علمی، ادبی، سماجی شخصیات اور شاعروں کی جانب سے سندھ کے جزائر پر وفاق کے قبضے، سندھ حکومت کی جانب سے کارونجر کے پہاڑ لیز پر دینے کیخلاف بدین پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتال کی گئی۔ سندھ کے جزائر وفاق کے حوالے کرنے اور اس سلسلے میں جاری صدارتی آرڈینس کے علاوہ سندھ حکومت کی جانب سے کارونجر کے پہاڑ لیز پر دینے اور سندھ دشمن فیصلوں کیخلاف بدین کی علمی، ادبی، ثقافتی شخصیات شاعروں، ادیبوں اور صحافیوں کی جانب سے سندھ کے نامور انقلابی اور مزاحمتی شاعر حافظ نظامانی، ڈاکٹر آکاش انصاری، سول سوسائٹی کے نمائندوں میر بلیدی، غلام مصطفی جمالی، شوکت میمن، ہارون گوپانگ، اسماعیل جعفری کی قیادت میں بدین پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا اور علامتی بھوک ہڑتال میں حصہ لیا۔ اس موقع پر بھوک ہڑتالی اور احتجاجی شرکاء نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاق چھوٹے صوبوں کو حقوق فراہم کرنے کے بجائے ہماری زمین، پانی، قدرتی خزانوں، معدنیات، وسائل، روزگار پر قبضے کے بعد اب سندھ کے جزائر پر قبضہ کرنے کے لیے سازشیں کررہا ہے، وفاق کی اس سازش میں پیپلز پارٹی سندھ حکومت بھی برابر کی شریک ہے، سندھ کی زرداری حکومت نے سندھ کی قیمتی زمینوں، جنگلات، معدنیات غیروں کو فروخت کرنے کے بعد تھرپارکر کارونجر کے پہاڑ بھی فروخت کرنے شروع کردیے ہیں، قبضہ مافیا کو یہ قیمتی اور خوبصورت پہاڑ لیز پر دے کر قبضہ کرایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق اور سندھ نے یہ سازش بند نہ کی تو وفاق اور سندھ حکومت کا ہر محاذ پر گھیرائو کیا جائے گا۔