وزیر اعظم کا بیانیہ لوگ مسترد کرچکے ، تینوں بڑی پارٹیوں میں کوئی اختلاف نہیں، سراج الحق

532
اسلام آباد:مولانا سمیع الحق کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کے موقع پر سینیٹر سراج الحق و دیگر رہنما یکجہتی کا اظہار کررہے ہیں

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ مدینے کی ریاست کا نعرہ لگا کر اب چین اور امریکا کے نظام کی باتیں ہو رہی ہیں۔ وزیر اعظم کا بیانیہ لوگ مسترد کر چکے ہیں۔ میڈیا نے 3 بڑی پارٹیوں کے منہ سے پردہ ہٹایا ہے ۔ملک کی تینوں بڑی پارٹیاں اپنی اپنی باریوں کے انتظار میں ہیں۔ان کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ۔حکومت اور اپوزیشن کا اختلاف اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے دیے جانے والے فیڈر پر ہے۔ حکمرانوں نے ملک کو اندھا کنواں بنادیا ہے ، علما اور سیاسی قائد ین کو شہید کردیا جاتا ہے مگر ان کے قاتل نہیں ملتے ۔ مولانا سمیع الحق کی شہادت کو 2سال ہو گئے لیکن تحریک انصاف کی حکومت آج تک قاتلوں کو نہیں پکڑسکی۔ملک کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان سے لے کر آج تک کئی رہنما قتل ہوئے لیکن ان کے قاتل نہیں پکڑے گئے ۔عمران خان خود کہتے تھے جب تک کسی کے قاتلوں کا پتا نہ چلے تواس کی حکومت ہی ذمے دار ہوتی ہے۔گلگت اور کشمیر کے عوام آزاد ہیں۔ اپنے مستقبل کے حوالے سے فیصلہ کرنے کا انہیں اختیار ہے ۔ہمارا آئین کہتا ہے کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام اپنے فیصلے خود کریں گے ۔بہتر ہوتا کہ گلگت بلتستان کی اسمبلی ہی اپنے مستقبل کا فیصلہ کرتی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کنونشن سینٹر اسلام آباد میں مولانا سمیع الحق شہید کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت کسی مینڈیٹ کے بغیر اقدامات کر رہی ہے۔کشمیر اور گلگت کوصوبہ بنانے کا حق وہاں کے عوام کو ملناچاہیے۔ عمران خان حکومت کی پالیسیوں نے مقبوضہ کشمیر کو بھارت کے لیے تر نوالہ بنادیا ہے ۔ملک دشمن سازشوں کا سرغنہ بھارت ہے۔بھارت کسی صورت نہیں چاہتا کہ پاکستان اور افغانستان میں امن قائم ہو ۔بھارت افغانستان میں انارکی پھیلا رہا ہے جبکہ ہمارے وزیراعظم اپنی الیکشن مہم میں مودی کی کامیابی کی دعائیں کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ آج حکومت آئی ایم ایف کے سامنے جھک گئی ہے۔عوام حکومت سے مایوس ہو چکے ہیں۔حکومت مہنگائی بے روز گاری اور بدامنی پر قابو پانے میں ناکام ہوچکی ہے ۔ملک معاشی طور پر آگے جانے کے بجائے پیچھے جارہا ہے اور وزیر اعظم کہتے ہیں کہ ہم نے معیشت کو سنبھال لیا ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان اللہ کا بہت بڑا انعام ہے ۔اس کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوںکی حفاظت وہی کرسکتے ہیں جو اس کے نظریے پر ایمان رکھتے ہوں ۔قوم نے 73سال میں طرح طرح کے رنگ کے جھنڈوں اور لوگوں کو آزمالیا ہے ،سب نے ان کی امیدوں اور آرزئوں کا خون کیا ۔انہوں نے کہا کہ ملک کا مستقبل لا الہ الا اللہ کے نظام سے ہی محفوظ ہوسکتا ہے ۔قوم کو پوری دلجمعی سے اس نظام کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے ۔