جماعت اسلامی پاکستان نے باجوڑ سے حکومت مخالف عوامی تحریک کا آغاز کرتے ہوئے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا اعلان کردیا۔
باجوڑ میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام اسپورٹس کمپلیکس میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پہلے عمران خان نے کہا کہ مدینہ جیسی ریاست قائم کروں گا، اب کہتے ہیں چین اور امریکا جیسا نظام لاؤں گا۔ عمران خان نے یوٹرن لیا ہے۔ اگر وہ چین، امریکا اور برطانیہ جیسا نظام چاہتے ہیں تو وہیں چلے جائیں کیوں پاکستان میں صرف اسلامی حکمران رہ سکتا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا تھا کہ سونامی آرہا ہے۔ ان کے سونامی سے آٹا، چینی، دال، پیٹرول سب مہنگے ہوگئے۔ میں عمران خان سے کہتا ہوں کہ آپ کا سونامی گزار گیا، اب آپ کے خلاف عوامی سونامی آرہا ہے۔ آپ کو اسلام آباد میں بھی پناہ نہیں ملے گی۔ جماعت اسلامی کی عوامی تحریک کا آغاز ہوچکا ہے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی بڑی عوامی قوت کے ساتھ اسلام آباد میں دھرنا دے دی۔ یہ دھرنا مولانا فضل الرحمان کے دھرنے سے مختلف ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ لوگ پوچھتے ہیں جماعت اسلامی نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا ساتھ کیوں نہیں دیا۔ میں کہتا ہوں پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں اور تحریک انصاف پاکستان میں کوئی فرق نہیں۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کے لیے 100 ملین روپے مختص کیے، اسی طرح مسلم لیگ (ن) نے اسی مندر کے لیے 200 ملین روپے کی زمین دی تھی۔
سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت نے توہین رسالتؐ کی مرتکب خاتون آسیہ کو جیل سے نکل کر ملک سے فرار کرایا اور یورپ بھیجا۔ جب حکومت سے پوچھا گیا کہ ایسا کیوں کیا تو جواب ملا کہ ہم پر دباؤ تھا۔ اسی طرح نون لیگ کی حکومت نے توہین رسالتؐ کے مجرم سلمان تاثیر کو قتل کرنے کے جرم میں ممتاز قادری کو پھانسی دے دی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی بزدل حکومت نے نریندر مودی کے مطالبے پر بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو رہا کیا جب کہ نون لیگ نے 3 مسلمانوں کے قاتل ریمنڈ ڈیوس کو رہا کیا۔ پیپلز پارٹی اور نون لیگ نے آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایم کے قوانین بنانے میں پی ٹی آئی حکومت کا ساتھ دیا۔ سب نے ملک کر عالمی اداروں کو خوش کیا۔ ان تینوں جماعتوں کے درمیان تعلیمی پالیسی، معاشی پالیسی، کشمیر پالیسی، امریکا اور ولڈ بینک کی غلامی کی پالیسی پر اختلاف نہیں ہے۔ اگر اختلاف ہے تو اسٹیبلشمنٹ پر جنہوں نے پی پی اور نون لیگ کے منہ سے فیڈر نکال کر پی ٹی آئی کے منہ میں دیا۔ جماعت اسلامی اس لڑائی سے خود کو دور رکھا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کے کسی فرد پر نیب کیسز نہیں ہیں اس لیے ہم اس نظام کے خلاف کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی پالیسی ناکام ہے۔ پالیسی سے چین پریشان ہے جب کہ سعودی عرب حکومت پر بھروسہ نہیں کرتا، مودی ہیرو بن گیا۔ حکومت نے بغیر کسی جنگ کے کشمیر بھارت کے حوالے کردیا۔ کشمیر فروخت اور مغرب کو خوش کرنے پر عمران خان چاہتے ہیں انہیں بے غیرتی اور کا بزدلی نوبل انعام دیا جائے۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ میں اسٹیبلشمنٹ سے بات کروں گا کہ پی ٹی آئی نے نہ صرف اسٹیبلشمنٹ بلکہ اداروں کو بھی متنازعہ بنایا۔ لوگ آرمی چیف، آئی ایس آئی کے جنرل کو یاد کر رہے ہیں۔ عمران خان نے ان لوگوں کے پچھلے پناہ لے رکھی ہے۔ میں اسٹیبلشمنٹ سے کہنا چاہتا ہوں آپ لوگوں نے ایک نااہل اور نالائق آدمی مسلط کر کے اپنے لیے بدنامی کا سامان کیا ہے، آپ لوگوں نے قوم کے ساتھ انصاف نہیں کیا۔
سراج الحق نے کہا کہ کل تک یہ حکومت کہتی تھی پلوامہ میں حملہ وہاں کے لوگوں نے خود کیا ہے اور اب فواد چوہدری کہتے ہیں کہ حملہ ہم نے کیا۔