ایران کو آسٹریائی ڈرون انجنوں کی فراہمی معطل

295

ویانا/ واشنگٹن/ تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) آسٹریا میں ڈرون طیاروں کی انجن ساز کمپنی روٹیکس نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ایرانی پاسداران انقلاب کے لیے اپنی مصنوعات کی برآمد روک دی ہے۔ واضح رہے کہ یہ پیش رفت امریکا کی جانب سے تہران کے گرد گھیرا تنگ کرنے اور ایرانی آئل سیکٹر پر نئی پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد سامنے آئی ہے۔ ایرانی پاسداران انقلاب اپنے مسلح ڈرون طیاروں شاہد 129 میں ابھی تک اس آسٹریائی کمپنی کے انجن استعمال کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ امریکی کی جانب سے عائد کی جانے والی تازہ ترین پابندیوں میں ایرانی وزارت تیل اور آئل سیکٹر کی 2 سرکاری کمپنیوں کو ہدف بنایا گیا ہے۔ ان کے علاوہ ایرانی آئل سیکٹر کے ساتھ کام کرنے والے افراد اور اداروں کو بھی لپیٹ میں لیا گیا ہے۔ امریکی حکومت کے مطابق نئی پابندیوں کا مقصد خطے میں عدم استحکام پھیلانے کے حوالے سے تہران کی قدرت پر روک لگانا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اپنی ایک ٹوئٹ میں کہہ چکے ہیں کہ ایرانی نظام نے اپنا تیل پاسداران انقلاب کے پاس گروی رکھ دیا ہے۔ وہ ایرانی عوام کے حالات بہتر بنانے کے بجائے عدم استحکام پھیلانے کی کارروائیوں کی فنڈنگ کر رہا ہے۔ جب کہ امریکی وزیر خزانہ اسٹیفن منوچن نے باور کرایا ہے کہ تہران کا نظام ایرانی عوام کی ضروریات کا گلا گھونٹ کر مسلسل دہشت گرد تنظیموں اور اپنے جوہری پروگرام کی سپورٹ کو ترجیح دینے میں مصروف ہے۔ ادھر ایران کے وزیر تیل بیژن نامدار زنگنہ کا کہنا ہے کہ امریکا کی نئی پابندیاں ایرانی خام تیل کی برآمدات بالکل ختم کرنے میں واشنگٹن کی پالیسی ناکام ہونے پر منفی ردّ عمل ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تیل کی ایرانی صنعت پابندیوں سے ہر گز متاثر نہیں ہو گی۔ ان پابندیوں میں زنگنہ کو بھی براہِ راست نشانہ بنایا گیا ہے، جس پر ان کا کہنا ہے کہ میرے ایران سے باہر کوئی اثاثے نہیں جو پابندیوں کی زد میں آئیں۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ٹرمپ انتظامیہ کیفیصلے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکا کو پابندیاں لگانے کا عادی قرار دیا ہے اورمشورہ دیا کہ اسے یہ عادت چھوڑ دینی چاہیے۔ جواد ظریف نے سوشل میڈیا پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ قومی سلامتی سے متعلق امریکی صدر کے معاون رابرٹ او برائن نے خود تسلیم کیا ہے کہ امریکی حکومت ایرانی عوام کو تکلیف میں مبتلا کرنے کی اپنی صلاحیت سے بھی آگے بڑھ چکی ہے۔ جواد ظریف نے مزید کہا کہ امریکا پابندیاں لگا کر اہداف حاصل کرنے میں ناکامی تسلیم کرے۔