لاہور( نمائندہ جسارت) سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم نے چیف جسٹس سے مطالبہ کیاہے کہ نواز شریف اور عمران خان کے بیانیے پر جے آئی ٹی بنائیں اورفیکٹ فائنڈنگ کرائیں۔انہو ں نے کہا کہ ہم اسٹیبلشمنٹ سے بھی کہتے ہیں کہ جن لوگوں کو آگے لے کر آتے ہو وہی اس ملک کو ڈسنے لگتے ہیں۔ریفری بن کر قانون کی حکمرانی کرائیں کھلاڑی نہ بنیں پھر دیکھیے گا قوم ترقی کریگی۔پاکستان کو ٹھیک کرنے کے لیے جماعت اسلامی اپنے مورچے پرکھڑی ہے۔ جماعت کے امیر وکارکن سوچ کر آتے ہیں کہ عہدوں سے فائدہ نہیں اٹھانا۔ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے راولپنڈی کے ضلعی امیر عارف شیرازی کی حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ ایک طرف اپوزیشن آرمی چیف کی توسیع میں مدد کرتی ہے اور دوسری طرف مخالفت میںبیانات دیتی ہے ۔اپوزیشن نے فیٹف بلز پاس کرانے میں
حکومت کا ساتھ دیا۔نواز شریف خود لندن میں بیٹھے ہیںاور عاصم باجوہ سے پوچھتے ہیں کمپنیاں کہاں سے آئیں جبکہ اپنا حساب نہیں دے رہے ۔سچ بولنا ہے توپورا سچ بولیں یہ جھوٹے بیانیے کا دور نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے لوگ خود پس پردہ آرمی چیف سے ملاقات کرتے ہیں اور پارٹی کوئی ایکشن نہیں لیتی ۔پاکستان میں بیٹھ کر پتا نہیں چلا کہ آرمی چیف کو توسیع کیونکر دی گئی لندن جاکر کیسے پتا چل گیا ۔جو پارٹیاں پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیاں ہیں وہ کس جمہوریت کی بحالی کی بات کرتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو ٹھیک کرنا ہے تو لندن میں بیٹھ کر ٹھیک نہیں ہوگی پارٹیوں میں فئیر انتخاب کرائیںاور پاکستان آئیں ۔امیر العظیم نے کہا کہ حکومت یوٹرن پر یوٹرن لے رہی ہے وزیر اعظم نے اپنے گرد 40 چور بٹھا رکھے ہیں