حکومت مہنگائی کا کوڑا عوام کے سرپر مارکر کہتی ہے گھبرانا نہیں،سراج الحق

190

اسلام آباد(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ عوام فاقہ کشی اور حکمران مستی سے زندگی گزار رہے ہیں، حکومت مہنگائی کے کوڑے عوام کے سروں پر برساتی ہے اور ساتھ نعرہ لگاتی ہے کہ گھبرانا نہیں ۔ 2 سال سے عوام کا خون نچوڑا جارہاہے ۔ مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کے چولہے بجھ گئے ہیں ۔وزیراعظم عوام کی زندگی کا سکون چھین کر کہتے ہیں ، سکون قبر میں ملے گا۔ حکومت کو ووٹ اور سپورٹ دینے والے پشیمان ہیں ۔ جماعت اسلامی عوام کی سیاست کرتی ہے ۔ لوگوں کو پریشان دیکھ کر دل خون کے آنسو روتاہے ۔ مہنگائی اور بے روزگاری نے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں جبکہ حکمران بے حسی اور لاپروائی کی تمام حدیں پھلانگ چکے ہیں ۔ جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کااظہار انہوں نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ بے حس حکمرانوں نے عوام کی نیند حرام کردی ہے ۔ حکمران لوگوں کے منہ کاآخری نوالہ بھی چھین لینے پرتلے ہوئے ہیں ۔ خورونوش کی عام چیزوں کی 2 سال میں قیمتیں 3 گنا تک بڑھ گئی ہیں ۔ حکومت کی اپنی صفوں میں موجود مافیاز کی لو ٹ مار اور کرپشن نے تمام سابق ریکارڈ توڑ دیے ہیں ۔ آٹا اور چینی کے لیے لوگوں کو قطاروں میں لگنا پڑتاہے ۔ حکومت کی نااہلی سے ملکی معیشت ڈوب چکی ہے ۔ جی ڈی پی کی شرح کم ترین سطح پر اور مہنگائی کا گراف بلند ترین سطح پر پہنچ چکاہے ۔ بیرونی سرمایہ کاری میں کمی سے کاروبار ٹھپ ہے ۔ حکومت کی معاشی پالیسیوں سے مہنگائی و بے روزگاری کاطوفان آچکاہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت مہنگائی کی چکی میں پسے عوام کی چیخیں نہیں سن رہی،اگر تنگ آمد بجنگ آمد کے مصداق عوام اٹھ کھڑے ہوئے تو حکمرانوں کو کہیں پناہ نہیں ملے گی ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی عوام کی آواز بنے گی ۔ ہم لوگوں کو ان پریشانیوں سے نجات دلانے کے لیے میدان میں ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ملک و قوم کے مسائل کا حل ملک میں شاندار اسلامی انقلاب میں ہے ۔ اسلامی نظام کے قیام اور مسائل کے حل کی جدوجہد کو تیز کرنا وقت کی ضرورت ہے ۔ جماعت اسلامی مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف یکم نومبر سے تحریک کا آغاز کر رہی ہے ۔ عوام کو مہنگائی بے روزگاری کی دلدل سے نکلنے کے لیے موجودہ حکمرانوں کے خلاف اٹھنا اور جماعت اسلامی کی تحریک کا دست و بازو بننا ہوگا۔