لاڑکانہ، مہنگائی کی لہر برقرار، یوٹیلیٹی اسٹوروں پر کرپشن کا بازار گرم

244

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) وزیر اعظم پاکستان کے نوٹس کے باوجود مہنگائی کی لہر بدستور برقرار، لاڑکانہ شہر اور گردونواح میں آٹا اب بھی 70، چینی 100 روپے کلو تک فروخت ہورہی ہے، یوٹیلیٹی اسٹورز پر اب تک 65 روپے کلو والی چینی نہ پہنچ سکی اور نہ مہنگائی کے متعلق پرائس لسٹ کے حوالے سے ٹائیگر فورس سرگرم نہ ہوسکی۔ شہر کی ہول سیل جیلس بازار کریانہ مرچنٹ میں دو سو کے قریب دکانوں سے پرائس لسٹ غائب ہیں، شہر اوپن مارکیٹ میں بھی 3 سو سے زائد کریانہ کی دکانوں پر لسٹ موجود نہیں، ڈپٹی کمشنر، مارکیٹ کمیٹی، پرائس کنٹرول لسٹ اور تاجروں کی اشیاء خورونوش کے نرخ مقرر کرنے کے متعلق آخری میٹنگ 7 ماہ قبل ہوئی لیکن اس وقت تک قیمتوں میں کمی نہیں کی گئی ہے۔ اس حوالے سے صدر کریانہ مرچنٹ ہول سیل مارکیٹ حاجی مسعود شیخ کا کہنا تھا کہ رمضان میں پرائس لسٹ جاری کی گئی جس کے بعد کبھی کوئی اجلاس نہیں ہوا۔ یوٹیلیٹی اسٹورز پر کرپشن کا بازار گرم ہے، منوں چینی کی بوریاں مارکیٹ میں فروخت ہوجاتی ہیں، یوٹیلیٹی اسٹورز کے ٹھیکے ایسے لوگوں کو دیے جاتے ہیں، جنہیں اسے چلانے کا کوئی تجربہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف رمضان میں ہی پرائس کنٹرول والے جاگتے ہیں، ضلعی انتظامیہ تاجروں کو آن بورڈ لے کر کمیٹی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ اس کمیٹی کی ہر ماہ میٹنگ ہونی چاہیے تاکہ اشیاء ضروریہ کے نرخ ٹھیک رہیں۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کارکن راکیش کمار کا کہنا تھا کہ ٹائیگر فورس کو پیغامات موصول ہوئے ہیں، تاہم ابھی تک کوئی سرگرمی شروع نہ کی جاسکی۔