سابق و موجودہ وزیر اعظم کے بیانیے میں فرق نہیں ، ٹروتھ کمیشن بنا یا جائے ، سراج الحق

152

 

اسلام آباد(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نے بہت سے حقائق سے پردہ اٹھایا ہے۔ موجودہ وزیراعظم نے کنونشن سینٹر میں سلطانی گواہ بن کر اس کا اقرار کیا ہے۔ سابق وزیراعظم اور موجودہ وزیراعظم کے بیانیے میں رتی برابر فرق نہیں۔ کمیشن برائے ٹروتھ بنایا جائے۔ خواجہ آصف کے حوالے سے وزیر اعظم نے جو بات کی اس کی وضاحت خواجہ آصف ،حکومت یا آرمی چیف کی طرف سے آنی چاہیے تھی ۔ ٹائیگر فورس سے خطرہ ہے کہیں وہ بھتا خوری نہ شروع کر دے۔ماضی میں بھی اس طرح کی تنظیمیں بنیں اور کنٹرول سے باہر ہو گئیں۔ ٹائیگر فورس کوحکومت غنڈہ گردی کے لیے استعمال کرے گی۔ سابق حکومتوں کا ریکارڈ یہی ہے۔ حکومت ٹائیگر فورس ختم کرنے کا فوری اعلان کرے ۔حکمرانوں کے سینے میں کوئی دل اور ضمیر ہے؟ اسلام آباد میں موسم کی خرابی کے باوجود قوم کی مائیں بہنیں بیٹیاں لیڈی
ہیلتھ ورکرز رات کے وقت بھی احتجاج کے لیے سڑکوں پر موجود ہیں۔مگر وزیر اعظم ان کے پاس جاکر انہیں کوئی تسلی نہیں دے سکے۔ ان ماؤں بہنوں سے حکومت معافی مانگے، مطالبات تسلیم کرکے انہیں گھر بھجوائے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمران اپنے محلوں اور بنگلوں کو بچانے کے لیے کروڑوں اور اربوں خرچ کررہے ہیں اگر یہ پیسہ عوام پر خرچ کیا جاتا تو شاید عوام کاکوئی مسئلہ حل ہوجاتا ۔حکومت کنٹینروں پر خرچ کیا گیا پیسہ ہی لیڈی ہیلتھ ورکرز کو دے دیتی ۔لیڈی ہیلتھ ورکرز کا مطالبہ ہے کہ ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے موجودہ تنخواہوں میں ان کے لیے گھر کے اخراجات پورے کرنا ممکن نہیں ہیں مگر بے حس حکمران کسی کی بات سننے کو تیار نہیں۔ حکمرانوں کا آئینی اور اخلاقی فرض ہے کہ وہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے پاس جائیں اور ان کے مطالبات سن کر انہیں پورا کریں جھک کر ان سے معافی مانگیں اور انہیں گھربھجوانے کا انتظام کریں۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ آئین کسی جماعت کو ڈنڈا فورس بنانے کی اجازت نہیں دیتا چہ جائیکہ حکومت خود ڈنڈا فورس بنائے اوراسے دکانداروں ،ڈاکٹروں اور تاجروں کو ہراساں کرنے پر لگادے ۔یہ کام انتظامیہ اور پولیس کا ہے حکومت کیوں نوجوانوں کو ڈنڈے پکڑا کر شہریوں کو تنگ کرنے پر لگا رہی ہے ۔اگر حکومت کی دیکھا دیکھی دوسری جماعتوں نے بھی اپنی اپنی ڈنڈا بردار فورسزبنا لیں تو اس ملک کو صومالیہ،لبنان اور روانڈا بننے سے کوئی نہیں روک سکے گا ۔ٹائیگر فورس بنانے کا جس نے بھی مشورہ دیا ہے وہ ملک کو خانہ جنگی کی آگ میں دھکیلنا چاہتا ہے ۔یہ ملک و قوم کے خلاف بہت گہری سازش ہے ۔حکومت کا فرض ہے کہ فوری طور پر ٹائیگر فورس کے خاتمے کا اعلان کرے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت لوگوں سے ان کا احتجاج کا آئینی اور جمہوری حق نہیں چھین سکتی ۔ابھی اسلام آباد سے سیکڑوں کلومیٹر دور احتجاج ہورہا ہے مگرحکومت کے اعصاب ابھی سے جواب دے گئے ہیں اور سابق حکومتیں اپنے خلاف احتجاج کو روکنے کے جو اقدامات آخری وقت میں کرتی تھیں تحریک انصاف کی حکومت نے ابھی سے کرنا شروع کردیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کو ترقی اور خوشحالی کے راستے پر ڈالنا ہے تو اس کا ایک ہی راستہ ہے کہ ملک میں خاندانوں اور افراد کی حکمرانی کے بجائے آئین و قانون کی حکمرانی قائم کی جائے ۔