ابھی ……………اجمل سراج

174

بہت کچھ جو ہونا ہے ہو گا ابھی
توقف ذرا کر ابھی میرے دوست

کھلے ہیں ابھی تو جہاں پر فقط
کراچی کے دشمن کراچی کے دوست