قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

252

تمہارے لیے یہاں بکثرت فواکہ موجود ہیں جنہیں تم کھاؤ گے‘‘۔ رہے مجرمین، تو وہ ہمیشہ جہنم کے عذاب میں مبتلا رہیں گے۔ کبھی اْن کے عذاب میں کمی نہ ہو گی، اور وہ اس میں مایوس پڑے ہوں گے۔ ان پر ہم نے ظلم نہیں کیا بلکہ وہ خود ہی اپنے اوپر ظلم کرتے رہے۔ وہ پکاریں گے، ’’اے مالک، تیرا رب ہمارا کام ہی تمام کر دے تو اچھا ہے” وہ جواب دے گا، “تم یوں ہی پڑے رہو گے۔ ہم تمہارے پاس حق لے کر آئے تھے مگر تم میں سے اکثر کو حق ہی ناگوار تھا‘‘۔ (سورۃ الزخرف: 73تا78)
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہؐ نے فرمایا: جب جنازہ رکھ دیا جاتا ہے اور مرد اس کو اپنی گردنوں پر اٹھا لیتے ہیں تو اگر جنازہ نیک ہو تو وہ کہتا ہے: مجھ کو آگے لے چلو اور اگر نیک نہیں ہوتا تو کہتا ہے اے خرابی! مجھ کو کہاں لے جاتے ہو؟ اس کی آواز ساری مخلوق سنتی ہے، مگر ایک انسان نہیں سنتا، اگر سْنے تو وہ بیہوش ہوجائے گا۔
(بخاری)