گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو زیادہ حقوق ار اختیارات دیے جائیں ،علی یکجہتی کونسل

80

لاہور (نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کو زیادہ سے زیادہ حقوق اور اختیارات دیے جائیں لیکن کوئی ایسا قدم نہ اٹھایا جائے جس سے وحدت کشمیر پر آنچ آئے یا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہو ۔ ایسا کوئی اقدام نہ کیا جائے جس سے مسئلہ کشمیر متاثر ہو اور بھارت کے بیانیے کو تقویت ملے ۔وزیر اعظم آزادکشمیر راجا فاروق حیدر خان پر بغاوت کے مقدمے کی مذمت کرتے ہیں ۔سیاسی اختلافات کی بنیاد پرغداری کے الزامات اور مقدمات قابل مذمت ہیں ۔وزیر اعظم پاکستان عمران خان کو مظفرآباد آکر منتخب قانون ساز اسمبلی اوروزیر اعظم آزادکشمیر سے معافی مانگنی چاہیے ۔یہاں غداری کے پروانے جاری کیے گئے تو بھارت میں شادیانے بجائے جارہے ہیںاور مقبوضہ کشمیر کے عوام کو کہا جارہا ہے کہ اور ’’مزے چکھو پاکستان سے محبت کے‘‘،علما کا یہاں اکٹھاہونا تحریک
آزادی کشمیر اور حریت پسند کشمیری عوام کے لیے حوصلے کا پیغام ہے۔ ملک میں ایک بڑے منصوبے کے تحت فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دی جارہی ہے ،صحابہ کرامؓ،اہل بیت ؓکی توہین اور دوسرے مذاہب کے مقدسات کی توہین نہیں ہونی چاہیے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ملی یکجہتی کونسل آزادجموں وکشمیر کے زیر اہتمام یکجہتی کشمیر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر کنونیئر کل جماعتی کشمیر رابطہ کونسل و چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی و سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل عبدالرشید ترابی،صدر ملی یکجہتی کونسل آزادکشمیر مولانا امتیاز صدیقی،مولانا امتیاز عباسی،ثاقب اکبر،راجا خالد محمود خان،قاضی شاہد حمید،جاوید عارف عباسی،سید ارشد بخاری،عبدالقادر ندیم سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ ایک منصوبے کے تحت پاکستان کے امن کو تباہ کرنا چاہتی ہے ۔ہماری نئی نسل کا مستقبل تاریک کیا جارہا ہے نظام تعلیم کا رخ بدلا جارہا ہے ،سودی نظام معیشت سے اقتصادی حالات تباہ اور ملک شدید مشکلات کی طرف جارہا ہے ہمیں فرقہ واریت میں الجھا کر اپنے مقاصد حاصل کیے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ منبر و محراب سے عوام کے مسائل کے حل کے لیے آواز بلند ہونی چاہیے۔ اللہ کے دین کے غلبے کے لیے ہم سب کی ذمے داری ہے کہ اس فریضے کو ادا کریں۔ علما کرام اور مشائخ کی ذمے داریاں زیادہ بڑھ گئی ہیں۔ امریکا،اسرائیل اور بھارت مسلمانوں کے خلاف کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان انتہائی حساس علاقہ ہے ،آزادکشمیر کی ریاستی جماعتوں نے اپنا مطلوبہ کردار ادا نہیں کیا ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ مسئلہ کشمیر ہماری ترجیح اول ہے کوئی ایسا اقدام نہیں ہونا چاہیے جس سے وحدت کشمیر پر کوئی آنچ آئے ۔آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے عوا م کو ہر وہ حق دیا جائے جو آزاد شہری کی حیثیت سے ان کا ہے ۔آئینی،سیاسی،سماجی ،معاشی ہر طرح کا حق گلگت بلتستان کے عوام کو فراہم کیا جائے۔ ظلم و زیادتی کا نظام غالب ہے آئین کی حکمرانی تسلیم کر لی جائے تو سب مسائل حل ہوسکتے ہیں ۔ چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی عبدالرشید ترابی نے کہاکہ ملی یکجہتی کونسل ،شاہ احمد نورانیؒ،قاضی حسین احمد ؒسمیت ساری قیادت نے کشمیریوں کی پشتیبانی کا ہمیشہ حق ادا کیا۔مقبوضہ کشمیر کے مظالم کو منبر ومحراب سے اجاگر کیا، ہم امید کرتے ہیں کہ عالمی استعمار کے توڑ کے لیے ملی یکجہتی کونسل قائدین کی روایات کو آگے بڑھاتے ہوئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی علما کرام کا یہاں جمع ہونا تحریک آزادی کشمیر کے لیے تقویت کا باعث بنے گا۔ یہاں کے علما،ا سکالرز کشمیر کی آزادی کے پشتیبان ہیں۔ ملی یکجہتی کونسل مسئلہ کشمیر کو سرفہرست رکھتے ہوئے اپنا کردار ادا کرے گی ۔