کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی سندھ کے امیر وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ سودی نظام معیشت کی وجہ سے آج ملک کا معاشی نظام تباہ اور عوام سمیت تمام ملکی ادارے آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور طاغوتی قوتوں کے زیرنگیں آچکے ہیں، سود کی لعنت کے خلاف عدالت عظمیٰ لیت ولعل سے نہیں بلکہ پاکستان کے آئین اور قرآن وسنت کے مطابق فیصلہ دے،اللہ اور اس کے پیارے حبیبؐ کی جس سود کے خلاف اعلان جنگ کا اعلان ہو ہمارے حکمران اور مالیاتی ادارے اس سود کو پوری قوم پر مسلط کریں گے تب کیسے ملک ترقی اور عوام کے مسائل حل ہوںگے، سود کی وجہ سے ہماری معیشت سکڑچکی ہے،مغرب کے معاشی نظام نے انسانیت کے لیے بے شمار مسائل پیدا کیے ہیں ، یہ نظام انسانوں کے مابین معاشی عدل قائم کرنے اور عالمی سطح پر ہونے والی کشمکش کے تدارک میں ناکام ہو چکا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مغرب کا سودی نظام معیشت ماضی میں ہونے والی 2 عالمی جنگوں کا سبب بنا ہے۔ دنیائے مغرب اپنی صنعتی ترقی اور مشینی ایجادات کے باوجود بدترین انتشار میں مبتلا ہے جو تاریخ میں اپنی نوعیت کا ایک منفرد معاملہ ہے۔ مغربی معاشی نظریے اور عمل کو اختیار کرنا ہمیں اس آسودہ معاشرے تک پہنچانے کا باعث نہیں ہو سکتا جو ہماری منزل ہے بلکہ مغرب کے سودی نظام کو ملک اور عوام پر مسلط کرنے سے آج ہمیں بدترین معاشی حالات کا سامنا ہے اور ہر چیز میں خودکفیل ہونے کے باوجود عوام آج 2 وقت کی روٹی کے لیے پریشان ہیں جبکہ سودی نظام کی وجہ سے چند خاندانوں کے محلات اور دولت میں اضافہ ہوا ہے ، ہمیں اسلام کے معاشرتی عدل اور انصاف پر مبنی معاشی نظام کو دنیا کے سامنے پیش کرنا ہوگا جس کے ذریعے ہم بحیثیت مسلمان اپنا فرض ادا کر سکیں اور سسکتی ہوئی انسانیت کو چند سرمایاداروں کے فائدے کے لیے قائم سودی نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں اسلام کا نظام معیشت ہی انسانیت کے لیے امن کا پیغام اور اس کی فلاح و بہبود، اور ترقی کا ضامن ہے۔محمد حسین محنتی نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت کو چاہیے کہ وفاقی شرعی عدالت اورعدالت عظمیٰ کے شرعی اپلیٹ بینچ کے فیصلے پر عمل درآمد کرکے سودی معیشت کا مکمل خاتمہ کریں اور ملک میں اسلامی و سود سے پاک معیشت کو فروغ دیا جائے۔ کیونکہ سود ایک لعنت،سراسر ظلم اور استحصال پر مبنی نظام ہے اور اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ جنگ کرنے کے مترادف ہے ۔